Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اماراتی خلاباز کو لے کر فالکن راکٹ ناسا کے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن روانہ

سپیس ایکس نے ایک عرب سمیت چار خلا بازوں کو ناسا کے انٹرنیشنل خلائی سٹیشن کے لیے روانہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ناسا کے خلائی سٹیشن میں ایک ماہ کے طویل دورانیے کے لیے بھیجے گئے افراد میں پہلی بار کوئی عرب خلا نورد شامل ہے۔
چار خلابازوں کو لے کر فالکن راکٹ جمعرات کو نصف شب کے بعد کینیڈی سپیس سینٹر سے اٹھا اور مشرقی ساحل کی طرف جاتے ہوئے فضا کو روشن کرتا چلا گیا۔
متحدہ عرب امارات کے تقریباً 80 تماشائیوں نے لانچنگ سائٹ سے یہ منظر دیکھا۔
اماراتی خلا نورد سلطان النیادی خلا میں جانے والے دوسرے اماراتی شہری ہیں۔
دبئی اور متحدہ عرب امارات کے دیگر مقامات میں سکولوں اور دفاتر نے اس لانچ کو براہ راست نشر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس کے علاوہ ڈریگن کیپسول کی رائیڈ کو بھی نشر کیا جائے گا جو جمعے کو خلائی سٹیشن پر ہو گی۔
اس مشن میں ناسا کے اسٹیفن بوون (نیوی کے ایک ریٹائرڈ سب میرین ہیں اور انہوں نے تین خلائی شٹل پروازیں کی ہیں)، وارن ’ووڈی‘ ہوبرگ (میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سابق ریسرچ سائنس دان) اور (روسی فضائیہ کے ایک ریٹائر اہلکار) آندرے فیدائیف شامل ہیں۔
قبل ازیں پیر کو فالکن راکٹ کے انجن کے اگنیشن سسٹم میں فلٹر بند ہونے کی وجہ سے  اسے لانچ کرنے کی پہلی کوشش روک دی گئی تھی۔

سلطان النیادی کون ہیں؟

سلطان النیادی ایک کمیونیکیشن انجینئر ہیں۔ انہوں نے پہلے اماراتی خلاباز حزا المنصوری کے لیے بیک اَپ کے طور پر کام کیا تھا۔ حزا المنصوری 2019 میں روسی راکٹ پر ایک ہفتے کے طویل دورے کے لیے خلائی سٹیشن پہنچے تھے۔ سلطان النیادی کی سپیس ایکس فلائٹ کے ٹکٹ کی ادائیگی متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کی ہے۔
امارات کے پاس پہلے سے ہی ایک خلائی جہاز ہے جو مریخ کے گرد چکر لگا رہا ہے اور ایک مِنی روور جاپانی لینڈر پر چاند پر سواری کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے دو نئے خلاباز ہیوسٹن میں ناسا کے نئے خلابازوں کے ساتھ تربیت لے رہے ہیں۔

سلطان النیادی ایک کمیونیکیشن انجینئر ہیں (فوٹو: ناسا)

یاد رہے کہ سعودی شہزادہ سلطان بن سلمان خلا میں جانے والے پہلے عرب تھے جنہوں نے 1985 میں شٹل ڈسکوری کو لانچ کیا تھا۔
ان کے بعد دو سال بعد شامی خلاباز محمد فارس نے روس کی طرف سے خلائی سفر کیا تھا۔ یہ دونوں تقریباً ایک ہفتے تک خلا میں رہے تھے۔

شیئر: