Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مظاہرین سڑکوں پر اور اسرائیلی وزیراعظم کی اہلیہ بیوٹی پارلر میں

مظاہرین نظامِ انصاف میں متنازع اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے پی)
یہ منظر ایک سنجیدہ قومی ایمرجنسی جیسا تھا جب مظاہرین سے نمٹنے کی پولیس تل ابیب کی سڑکوں پر تھی اور حکومت مخالف مظاہرین نعرے لگا رہے تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سڑکوں پر پولیس کے آنے کا مقصد وزیراعظم نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کو ایک بیوٹی پارلر سے نکالنا تھا جو وہاں بال بنانے یا سنوارنے گئی تھیں۔
بدھ کی رات مظاہرین نے بیوٹی پارلر کو محاصرے میں لیا تھا اور وہ ’شرم کرو شرم کرو‘ کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔
پولیس نے کئی گھنٹوں بعد ان کو پارلر سے نکالا اور بحفاظت گھر پہنچایا۔ مظاہرین نظامِ انصاف میں متنازع اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ 
ٹیکس دہندگان کے خرچے پر شاہانہ طرز زندگی گزارنے کے لیے سارہ نیتن یاہو تنقید کی زد میں ہیں۔
اسرائیلی شہری سارہ نیتن یاہو پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ اپنے شوہر کے فیصلوں پر نہ صرف اثر انداز ہوتی ہیں بلکہ ان پر سیاسی تعیناتیوں اور پالیسی کے معاملات پر دباؤ ڈالتی ہیں۔
دیکھتے ہیں کہ گزشتہ تین دہائیوں میں سارہ نیتن یاہو نے کس چیز کو اتنا متنازع بنایا؟

شاہ خرچی

64 برس کی سارہ نیتن یاہو کئی برسوں سے مبینہ طور پر عوامی فنڈز کے غلط استعمال، گھریلو اخراجات، عالمی رہنماؤں کی جانب سے تحفے اپنے ساتھ رکھنے کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔
 

سارہ نیتن یاہو پر وزیراعظم کے فیصلوں پر اثر ہونے کا بھی الزام ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سیاسی احسانات کے بدلے وزیراعظم مبینہ طور پر دوستوں کے تحائف قبول کرتے ہیں تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ حال ہی میں ایک پارلیمانی کمیٹی نے نیتن یاہو کے خاندان کے لیے نئے اخراجات کی رقم کی منظوری دی ہے۔
اسرائیلی صحافی عامر اوین کا کہنا ہے کہ ’عام تاثر ہے کہ یہ بہت ہی لالچی جوڑا ہے۔ ان سے فرانسیسی ملکہ کا تاثر ملتا ہے۔‘

تُندمزاج

سارہ نیتن یاہو کے ملازمین ان پر نامناسب رویے کا الزام بھی لگاتے ہیں۔
ان کی ایک فون کال بھی لیک ہوئی تھی جس میں وہ ایک شخص پر چیختی ہیں کہ اس نے کیوں کالم میں ان کے تعلیمی اسناد کا ذکر نہیں کیا۔
ایک اور کیس یہ سامنے آیا تھا کہ خاندان کی آیا کو اس لیے نکالا گیا کہ اس نے سوپ کا پیالہ جلا دیا تھا۔

معاملات میں عمل دخل

نیتن یاہو خاندان کے ناقدین سارہ نیتن یاہو پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ وزیراعظم کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
سابق عہدیداروں نے عدالت میں گواہی دی ہے کہ قومی سلامتی کے اعلٰی عہدیداروں کی تقرریوں میں ان کا عمل دخل ہوتا ہے۔ جنوری میں ایک ریٹائرڈ جنرل کہا کہ جب وزیراعظم نیتن یاہو کمرے سے چلے گئے تو ملٹری سیکریٹری کے عہدے کے لیے سارہ نیتن یاہو نے 45 منٹ ان کا انٹرویو کیا۔

گذشتہ چند ہفتوں سے اسرائیل میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بیڈ ہیئر ڈے

وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ٹوئٹر پر اپنی اور اہلیہ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ باحفاظت گھر پہنچ گئی ہیں۔
سارہ نیتن یاہو نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’کل کے واقعے کا اختتام قتل پر ہو سکتا تھا۔‘
انہوں نے اپوزیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ’تشدد، انتشار اور اکسانے‘ کے اس واقعے کی مذمت کرے۔

شیئر: