Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتشار کی سیاست کرنے والے کی تقاریر ہی نہیں سیاست پر بھی پابندی لگنی چاہیے: مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک شخص جو ملک میں فتنہ و انتشار پیدا کررہا ہے اس میں اور نواز شریف میں بہت فرق ہے۔
’ملک کو اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ جو فتنہ و انتشار کی سیاست کرتا ہو اس کی صرف تقاریر پر ہی نہیں بلکہ سیاست پر بھی پابندی لگنی چاہیے۔‘
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا عمران خان کی وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں کیا یہ ایک دن بھی جیل گئے۔
 ’یہ جیل کے خوف سے چھپ کر اندر بیٹھے ہوتے ہیں اور لوگوں کی بہن بیٹیوں کو باہر اپنی حفاظت کے لیے کھڑا کیا ہوا ہے یہ ہے فرق لیڈر اور گیدڑ  میں۔‘
مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’ان (عمران خان) کے کیسز اقامہ والے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والے نہیں بلکہ انہوں نے اپنی بیٹی چھپائی ہے۔ قوم سے جھوٹ بولتے رہے ہیں۔ جھوٹ بول کر الیکشن فارمزجمع کروائے۔ 190 ملین پاونڈ پراپرٹی ٹائیکون کی جیب میں ڈالا انہوں نے اور بیگم نے توشہ خانہ تحائف بیچ کرپیسے بنائے۔‘
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا مقابلہ کیسے اس شخص سے کیا جارہا ہے جس نے ایک دن بھی جیل نہیں کاٹی۔ ’نواز شریف تو ایک بہادر آدمی ہے جس نے بدترین انتقام کے باوجود قید کاٹی۔ پہلے اڈیالہ جیل رکھا گیا پھر لاہور جیل میں رکھا گیا اور پھر نیب اٹھا کر لے گئی۔‘
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کی کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے مریم نواز نے ٹویٹ میں لکھا  کہ ’شیر بے گناہ بھی ہو تو بیٹی کا ہاتھ تھام کر لندن سے پاکستان آ کر گرفتار دیتا ہے اور گیدڑ چور ہو تو گرفتاری سے ڈر کر دوسروں کی بیٹیوں کو ڈھال بناکر چھپ جاتا ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں اپنے والد اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو مینشن کرکے مریم نے لکھا کہ ’بات سنیں @NawazSharifMNS  تھوڑی سی بہادری عمران خان کو ادھار دے دیں پلیز۔‘
قبل ازیں اتوار کی دوپہر کو اسلام آباد پولیس کی ٹیم عمران خان کی گرفتاری کے لیے اہور میں زمان پارک پہنچی تھی۔  اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔
 اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی۔ لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘ 
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’ٹیم اپنی حفاظت میں عمران خان کو اسلام آباد منتقل کرے گی۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ پولیس حکام کے مطابق عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں۔ ’ایس پی صاحب کمرے میں گئے مگر وہاں عمران خان موجود نہیں۔‘
بعد ازاں پی ٹی رہنما شبلی فراز نے وارنٹ گرفتاری وصول کرتے ہوئے پولیس کا بتایا کہ عمران خان دستیاب نہیں جس کے بعد پولیس ٹیم عمران خان کو گرفتار کیے بغیر واپس چلی گئی۔

شیئر: