Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کسان کا احتجاج، مناسب دام نہ ملنے پر پیاز کی فصل جلا دی

کسان کرشنا ڈونگر نے ڈیڑھ ایکڑ پر مشتمل پیاز کی کھیت کو جلا دیا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں ایک کسان نے ریاستی اور مرکزی حکومت کی جانب سے پیداوار کی مناسب رقم نہ ملنے پر اپنی پیاز کی فصل کو آگ لگا دی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق کسان کرشنا ڈونگر نے ڈیڑھ ایکڑ پر مشتمل پیاز کے کھیت کو جلا دیا ہے۔
کرشنا ڈونگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریباً چار مہینوں میں ڈیڑھ لاکھ انڈین روپے فصل پر خرچ کیے اور مارکیٹ تک پہنچانے میں مزید 30 ہزار خرچ کرنا تھے اور اس کو پیاز کی فصل کے لیے صرف 25 ہزار روپے کی پیشکش کی گئی۔
’میں نے اس فصل کی پیداوار کے لیے چار مہینے دن اور رات کام کیا لیکن ریاستی اور مرکزی حکومت کی غلطیوں کی وجہ سے میں اپنی فصل جلانے پر مجبور ہوا۔‘
ان کے مطابق میرے پیاز کی فصل تو جل گئی ہے لیکن وزیراعلٰی نہیں آئے۔ ’ریاست اور مرکز کو کسانوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘
کرشنا ڈونگر نے احتجاج ریکارڈ کرنے کے لیے اپنے خون سے وزیراعلٰی اکناتھ شندے کو خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ خود پیاز کی فصل کو جلتا دیکھ لیں تاکہ ان کو کسانوں کی حالت زار کے بارے میں پتا چلے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ان کی تمام فصلیں کم سے کم مقررہ امدادی قیمتوں پر خریدے۔ ’ہمارے موجودہ نقصانات کے لیے حکومت ہم سب کو رعایت دیں۔‘
ستمبر 2020 سے نومبر 2021 تک لاکھوں انڈین کسانوں نے نئے متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کے بعد انڈین وزیراعظم یہ قوانین واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔
متنازع قوانین کے خاتمے کے بعد بھی کسان اب فصل کی کم سے کم امدادی قیمت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کو فائدہ ہوگا۔

شیئر: