Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملک میں اب بھی ڈالر کی کمی‘، پاکستانی روپیہ دباؤ میں

سٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 22 سے جنوری 23 تک ڈالر 91 روپے 20 پیسے مہنگا ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں رواں ہفتے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ ایک بار پھر دباؤ میں ہے۔
پیر سے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے پہلے روز سے جمعہ کے ابتدائی کاروباری اوقات میں روپے کی قدر میں 4 روپے کی کمی رپورٹ کی جا چکی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے معاملات حل ہونے کے بعد بھی روپے پر دباؤ کی اہم وجہ ترسیلات زر میں کمی، بیرونی ادائیگیوں اور برآمدات میں کمی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز پر پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 277 روپے 92 پیسے تھی جبکہ ہفتے کے آخری روز جمعہ کے کاروبار کے پہلے سیشن کے آغاز پر ایک امریکی ڈالر 282 روپے 10 پیسے کی سطح پر ٹریڈ کررہا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ضرور دیکھنے میں آرہا ہے لیکن ملکی برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والے پیسوں کی مد میں بھی کمی رپورٹ کی جاری ہے۔ ’ملک میں اب بھی ڈالر کی کمی ہے جس کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرنسی کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے قرضوں کے بجائے اپنی آمدنی میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کرنے کی ضرورت ہے۔‘
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے عوام کو آئے روز ایک نئے مہنگائی کے طوفان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہفتے کی بنیاد پر اشیائے خورونوش سمیت دیگر ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور عام آدمی کی مشکلات روز بہ روز بڑھ رہی ہیں۔

پاکستان میں مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ تازہ اعداد شمار کے مطابق ملکی قرضوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ پاکستان کے بیرونی اور مقامی قرضے نئی ریکارڈ سطح پر جا پہنچے ہیں۔ جنوری 22 کے مقابلے جنوری 23 میں پاکستانی روپے میں بیرونی قرضوں میں 5704 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
’جنوری 2023 تک پاکستانی روپے میں بیرونی قرضے 20 ہزار 689 ارب روپے پر جا پہنچا ہے۔ جبکہ جنوری 22 میں پاکستانی روپے میں بیرونی قرضے 14 ہزار 982 ارب روپے تھے۔‘
سٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 22 سے جنوری 23 تک ایک سال میں ڈالر 91 روپے 20 پیسے مہنگا ہوا۔
جنوری 22 میں امریکی ڈالر 176.74 روپے سے بڑھ کر جنوری 23 تک 267.94 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
ایک سال میں روپے کی قدرمیں 51 فیصد کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

شیئر: