دنیا پاکستان کے معاشی اور سماجی استحکام کے لیے کردار ادا کرے: چین
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ ’تمام فریقین پاکستان مل کر پاکستان کے معاشی اور سماجی استحقام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔‘
چین کی وزارت خارجہ کے مطابق جمعرات کو پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ’پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو درپیش مالی مسائل ایک مخصوص ترقی یافتہ ملک کی سخت مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’چین اور پاکستان سٹریٹجک شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔ دونوں اطراف نے ہر مشکل صورتحال میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’چین کا پاکستان کے ساتھ قریبی معاشی اور مالی تعاون رہا ہے اور چین نے ہمیشہ اس کی معاشی استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کی ہے۔‘
چین کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ تعطل کے شکار سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی باقی ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط وصول کرنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
گذشتہ ماہ کی 31 تاریخ سے 9 فروری تک اس حوالے سے پاکستان کی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات بھی ہوچکے ہیں تاہم ابھی تک فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا اندازہ چند دنوں کے اندر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی قدر سے کیا جا سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کی وجہ پاکستان شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور روپے کی قدر تقریباً 19 روپے تک گر چکی ہے اور ڈالر 285 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
اگرچہ پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک بار پھر ملک کے ڈیفالٹ کرنے کی افواہوں کو سختی سے مسترد کیا ہے تاہم معاشی امور کے ماہرین کا کہنا ہے اگر عالمی مالیاتی ادارے سے قسط ملنے میں تاخیر ہوتی ہے تو اس صورتحال میں معاشی حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔