اسلام آباد اور لاہور میں پولیس کے پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے
اسلام آباد پولیس کے چھاپے کے دوران شبلی فراز اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)
اسلام آباد اور لاہور میں پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے گھروں میں چھاپے مارے ہیں۔
اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’اسلام آباد پولیس نے سینیٹر شبلی فراز کے گھر کی تلاشی لی ان کے اہل خانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا۔‘
چھاپے کے دوران سینیٹر شبلی فراز اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔
پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا لیکن وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔
لاہور میں پولیس نے شفقت محمود کے گھر ریڈ کی۔ اس حوالے سے فی الحال مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ تحریک انصاف کے ورکرز کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ان کے گھر والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔‘
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کے پولیس کے حوالے سے ایک ٹویٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر قانونی کارروائی کریں گے۔
اتوار کو شیریں مزاری نے ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس کے چار افسران کے نام اور تصاویر پوسٹ کی گئیں اور الزام لگایا کہ یہ افسران سنیچر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد کے وقت پی ٹی آئی کے حامیوں پر تشدد میں ملوث تھے اور انہوں نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں حاضری لگانے کے لیے بھیجی گئی فائل کو بھی گُم کر دیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ شیریں مزاری کا بیان قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔ پولیس افسران کے خلاف جھوٹ بول کر عوام کو اکسانا جرم ہے۔