Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب، امارات اور دیگر اوپیک پلس ممالک کا تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی کا اعلان

روس بھی رضا کارانہ کٹوتی میں توسیع کرے گا (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر مئی سے 2023 کے آخر تک تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ طور پر یومیہ پانچ لاکھ بیرل کمی کرے گا۔
 متحدہ عرب امارات نے بھی یومیہ ایک لاکھ 44 ہزار بیرل تیل کم نکالے کا فیصلہ کیا ہے۔
روس کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ’روس بھی رضا کارانہ کٹوتی میں توسیع کرے گا‘۔
کویت، عمان، عراق اور الجزائر نے بھی کہا ہے کہ’ وہ اس مدت کے دوران تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی کریں گے‘۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت توانائی کے عہدیدار نے اتوار کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب یومیہ پانچ لاکھ بیرل تیل رضاکارانہ طور پر کم نکالے گا، اس پرعمل درآمد مئی سے ہوگا۔ 2023 کے آخر تک پیداوارمیں کمی جاری رہے گی‘۔
سعودی عرب نے یہ فیصلہ اوپیک پلس کے کئی رکن ممالک کے ساتھ  تعاون سے کیا ہے۔ 
سعودی عہدیدار کا کہنا ہے کہ’ اوپیک پلس نے پانچ اکتوبر 2022 کو پیداوار میں کمی کا جو متفقہ فیصلہ کیا تھا مملکت کی طرف سے پیداوار میں رضاکارانہ طور پر کمی کا نیا اقدام اس سے الگ ہے۔ اس  فیصلے سے پیداوار میں مزید کمی ہوگی‘۔ 
سعودی عہدیدار نے مزید کہا کہ ’رضاکارانہ کمی کا اقدام تیل کی مارکیٹ کے استحکام کےلیے احتیاطی تدبیر کے طورپر کیا جارہا ہے‘۔ 
 امارات کی سرکاری ایجنسی وام کے مطابق امارات وزیر توانائی سھیل المزروعی نے کہا کہ ’امارات مئی سے 2023 کے آخر تک رضاکارانہ طور پر تیل پیداوار میں یومیہ ایک لاکھ  44 ہزار بیرل کی کمی کا فیصلہ کیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ رضاکارانہ کمی کا فیصلہ تیل کی مارکیٹ میں توازان پیدا کرنے کے لیے حفاظتی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے‘۔
یاد رہے کہ اوپیک پلس کے وزرا کی کنٹرولنگ کمیٹی کا ورچوئل اجلاس  پیر 3 اپریل 2023 کو ورچول ہورہا ہے۔

شیئر: