Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈرون حملوں کا ماسٹر مائنڈ امریکہ‘، واشنگٹن نے ماسکو کا الزام مسترد کر دیا

ماسکو کی جانب سے یوکرین پر صدر پوتن کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
ماسکو نے کریملن پر ڈرون حملوں کا ماسٹرمائنڈ امریکہ کو قرار دیا ہے جبکہ امریکہ نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یوکرین کی جانب سے روسی سرزمین پر تباہی کی رفتار اس حد تک پہنچ چکی ہے جتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماسکو کا کہنا ہے کہ صدر ولادیمیر پوتن حملوں کے اگلے دن کریملن سے کام کر رہے تھے اور یوکرین کی جانب سے ان کو مارنے کی کوشش کی گئی۔
 کریملن کے ترجمان دمترتی پیسکوف کے مطابق ’ایسے حملوں کے فیصلے کیئف نہیں بلکہ واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کیئف صرف وہ کرتا ہے جو اسے کہا جائے۔ واشنگٹن کو یہ واضح طور پر سمجھ لینا چاہیے کہ ہم یہ جانتے ہیں۔‘
یوکرین نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ماسکو یا صدر پوتن پر حملہ نہیں کیا۔‘
امریکہ کی  جانب سے بھی واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی تھی۔

چند روز قبل روس کے ایک آئل ڈپو کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ’پیسکوف واضح طور پر جھوٹ بول رہے ہیں۔‘
یوکرین پر حملے کے بعد سے ماسکو یہ کہتا رہا ہے کہ کیئف امریکہ سے ہدایات لے رہا ہے اور یورپ کے بڑے ممالک پر بھی الزام لگایا کہ وہ روس کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں۔
یوکرین کے ایک اور اتحادی یورپی یونین کے پالیسی چیف جوزف بوریل نے روس کو خبردار کیا ہے کہ ’وہ اس مبینہ حملے کو تصادم کا بہانہ نہ بنائے۔
کریملن پر حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب روس نو مئی کو جشن منانے کی تیار کر رہا تھا، اسی تاریخ کو دوسری عالمی جنگ میں سوویت یونین کی نازیز کے خلاف فتح کے طور پر منایا جاتا ہے اور ریڈ سکوائر میں فوجی پریڈ کی تقریب ہوتی ہے۔
تقریبات سے چند روز قبل ہی کریمیا میں دو ٹرینوں کو بھی دھماکہ خیز مواد کا نشانہ بنایا گیا۔

منگل اور بدھ کو کریمیا کے علاقے میں دو ٹرینز دھماکوں کا نشانہ بنیں (فوٹو: اے ایف پی)

جمعرات کو روسی حکام نے کہا تھا کہ یوکرین کے بارڈر کے قریبی علاقوں کراسنڈور اور روستوف میں دو ڈرون حملے ہوئے جن کے نتیجے میں آگ لگی۔
جمعرات کو ہی حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کریمیا، جس کو روس نے 2014 میں اپنے ساتھ ملایا تھا، میں ایئربیس کے قریب کے دو ڈرونز کو گرایا گیا ہے۔
کریملن حکام کا کہنا ہے کہ حملوں کے باوجود نو مئی کو پریڈ کی تقریب منعقد کی جائے گی اور اس کے لیے سخت سکیورٹی کا انتظام کیا جائے گی۔
روسی ٹی وی کی رپورٹ میں حملوں کے بعد پہلی بار جمعرات کو پہلی بار پوتن کو کریملن کا دورہ کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

شیئر: