Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی مذاکرات میں ناکامی کے باعث غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری

دوبارہ شروع ہونےوالی لڑائی سے اب تک 15 رہائشی بلاکس تباہ ہو چکے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیل نے مقبوضہ علاقے غزہ  کی پٹی کے مختلف مقامات پر بمباری کی ہے جس کے باعث زرعی خطے اور عام علاقوں کے علاوہ فوجی مقامات اور شہریوں کی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مصر کے شہر قاہرہ میں فلسطینی تنظیم اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث پانچویں روز بھی لڑائی جاری رہی۔
لڑائی کا سلسلہ گزشتہ منگل سے دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 15 رہائشی بلاکس تباہ ہو چکے ہیں۔
ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ کل 51 ہاؤسنگ یونٹس کو مکمل طور پر منہدم کر دیا گیا ہے، 940 یونٹس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے اور 49 یونٹ رہائش کے قابل نہیں رہے۔
شہری علاقوں کی منہدم ہونے والی عمارتوں اور دیگر نقصان کا تخمینہ تقریباً 5 ملین ڈالر لگایا گیاہے۔
سوشل میڈیا پر صحافیوں اور کارکنوں کی طرف سے  دکھائے جانے والے ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب تک متعدد مکانات پر بمباری کی ہے۔
غزہ پٹی کے رہائشی 67 سالہ انتصار المصری کا کہنا ہے کہ پڑوسیوں نے انہیں بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب انہیں انہیں فون کال موصول ہوئی کہ وہ گھر خالی کر دیں۔ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بغیر کچھ سامان اٹھائے گھر سے نکلے ، وہ ننگے پاؤں تھے۔

اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پٹی کے متعدد مکانات پر بمباری کی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انتصار المصری نے بتایا کہ ہمارے پاس تن کے کپڑوں کےعلاوہ کچھ نہیں تھا کہ آدھے گھنٹے بعد راکٹوں کی بارش ہوئی اور ہمارے گھر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
ہماری رہائش شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حفاظتی باڑ سے تقریباً 3 کلومیٹر دور تھی اور ہمارے اپارٹمنٹ میں 19 افراد پر مشتمل پانچ خاندان آباد تھے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
غزہ کے رہائشی کا کہنا ہے کہ گھر کے  کھو جانے کے احساس پر قابو پانا بہت مشکل ہے، یہ اپارٹمنٹ گذشتہ 40 سال سے ہماری ملکیت تھی اور ہم اس جگہ سے پیار کرتے ہیں۔

اپارٹمنٹ 40 سال سے ہماری ملکیت تھی، ہم اس جگہ سے پیار کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیل پر فلسطینی جنگجوؤں پر دباؤ ڈالنے کے لیے  شدید لڑائی کے پچھلے دور میں رہائشی املاک کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
فلسطین میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ  قتل و غارت گری کے تسلسل اور اپارٹمنٹس اور سیف ہاؤسز پر بمباری کے پیش نظر فلسطینی مزاحمت جاری رہے گی۔
عسکری ونگ کی رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ ہم نے مزاحمت کا سامنا کرنے کے لیے خود کو مہینوں  تصادم کے لیے تیار کر لیا ہے، ہمارے پاس بلند حوصلہ اور عوامی حمایت ہے۔
دریں اثناء سیکڑوں فلسطینیوں نے فوجی کمانڈر ایاد الحسنی کے جنازے میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں فلسطینی عسکری ونگ کے کمانڈر ایاد الحسنی اسرائیل کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے تھے اور حالیہ جھڑپوں میں اب تک ہلاک ہونے  والے یہ چھٹے اعلیٰ عہدے دار تھے۔
عرب اور اسرائیلی میڈیا نے مختلف ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قاہرہ کی قیادت میں ہونے والے مذاکرات اعلامیے کے حتمی نتیجے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے ناکام ہوئے۔
فلسطینی نمائندے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل پہلے فلسطینی اہلکاروں کا قتل روکنے کا عہد کرے جب کہ اسرائیل نے اسے مسترد کیا ہے۔

شیئر: