Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل اور اسلامی جہاد کا غزہ میں معاہدہ، امریکہ نے خوش آئند قرار دے دیا

جنگ بندی کے لیے معاہدے کے لیے مصر کی حکومت نے ثالثی کی۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے اسرائیل اور غزہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس معاہدے میں ثالثی کرنے پر مصر کی حکومت کو سراہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکی حکام نے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مخاصمت کے حل کے لیے کام کیا تاکہ تاکہ مزید جانی نقصان کو روکا جا سکے اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کے لیے امن بحال کیا جا سکے۔‘ 
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل اور غزہ میں عسکریت پسند اسلامی جہاد تحریک نے ایک جنگ بندی پر اتفاق کیا جس پر رات دس بجے سے عمل درآمد ہوا۔ 
مصر کے القاہرہ نیوز ٹیلی ویژن چینل کے مطابق مصری حکومت نے تمام فریقوں سے معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
اسرائیلی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ تاہم روئٹرز کے مطابق معاہدے کی دستاویز میں لکھا گیا ہے کہ ’دونوں فریق جنگ بندی کی پابندی کریں گے جس میں شہریوں کو نشانہ بنانا، مکانات کو مسمار کرنا، جنگ بندی کے نافذ العمل ہونے پر فوری طور پر افراد کو نشانہ بنانے کا خاتمہ شامل ہوگا۔‘

شیئر: