Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائر مگر خروج نہائی کی مدت باقی، سفر کیا جا سکتا ہے؟

فائنل ایگزٹ کی کوئی فیس نہیں تاہم اس کےلیے شرائط ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب کے اقامہ قوانین کے تحت مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو چھٹی جانے یا مملکت سے مستقل طور پرجانے کےلیے ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ  جسے عربی میں خروج وعودہ اور خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہے۔ 
خروج وعودہ کےلیے ماہانہ فیس 100 ریال ادا کرنا ضروری ہے جب کہ فائنل ایگزٹ کی کوئی فیس نہیں ہوتی تاہم اس کےلیے شرائط بھی ہیں۔ 
 گھریلوملازم ’سائق خاص‘ کے اقامے پرمقیم ایک شخص نے جوا زات سے دریافت کیا ’اقامہ ایکسپائرہوگیا  مگرخروج نہائی کی مدت میں ابھی 40 دن باقی ہیں کیا سفرکیاجاسکتا ہے؟‘۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج نہائی ویزا جاری کرانے کے بعد غیر ملکی کارکن کے پاس 60 روز کی مہلت ہوتی ہے۔ اس دوران سفرکرنا ضروری ہوتا ہے۔ اقامہ کارآمد ہو یا ایکسپائر اس سے فرق نہیں پڑتا‘۔ 
واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو کہ وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے کے قوانین کے مطابق مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پراپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
خروج نہائی یا فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کرنے لیے بنیادی شرط کارآمد اقامہ کی ہوتی ہےتاہم اس کےلیے ضروری نہیں کہ اقامہ کی مدت دوماہ سے زائد ہو۔
اگراقامہ کی مدت میں کچھ دن بھی باقی ہوں تو جوازات سے فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کیاجاسکتا ہے۔ امیگریشن قوانین کے تحت فائنل ایگزٹ ویزے حاصل کرنے کے بعد کارکن کے پاس 60 روزہ مہلت ہوتی ہے۔ 
 مہلت کے اختتام سے قبل کارکن کے لیے لازمی ہے کہ وہ مملکت سے ایگزٹ کرجائے۔ کارکن کے مملکت سے نکل جانے کے بعد ہی جوازات کے سسٹم میں اسکی فائل کلوز کردی جاتی ہے۔ 

خروج نہائی کے قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے( فوٹو: ایس پی اے)

ایسے کارکن جو خروج نہائی ویزا توحاصل کرلیتے ہیں مگر وہ اس پرسفرنہیں کرتے اوران کا اقامہ بھی ایکسپائرہوجاتا ہے اس صورت میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ 
وہ اقامہ ہولڈرغیرملکی جنہوں نے خروج نہائی ویزا یعنی فائنل ایگزٹ حاصل کرلیا ہو اوراس کی مقررہ 60 روزہ مہلت ختم ہونے سے قبل وہ مملکت سے نہیں جاتے اورمقررہ مہلت کا وقت بھی ختم ہوجاتا ہے اس صورت میں ان پرایک ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 
خروج نہائی کے قانون کی خلاف ورزی پرعائد ہونے والا جرمانہ ادا کیے بغیرغیرملکی کارکن کا ایکسپائراقامہ تجدید نہیں کیاجاسکتا۔ جرمانے کی ادائیگی کے بعد اقامہ کی تجدید کرانا ہوگی۔ 
تاہم مقررہ 60 روزہ مہلت ختم ہونے اورخروج نہائی پرسفرنہ کرنے والے غیرملکی کارکن کا اقامہ ایکسپائرنہ ہونے کی صورت میں صرف جرمانے کی مد میں ایک ہزار ریال ادا کیے جائیں گے۔ 
یاد رہے مقررہ 60 روزہ مہلت کے ختم ہونے سے قبل اگرخروج نہائی ویزے کوکینسل کرادیا جائے اس صورت میں جرمانہ عائد نہیں کیاجاتا۔

شیئر: