Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملیکہ بخاری کے بعد جمشید چیمہ اور مسرت جمشید کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

ملیکہ بخاری نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کے لیے ان پر کوئی ’دباؤ نہیں‘۔ (فوٹو: فیس بک)
پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما اورسابق رکن اسمبلی ملیکہ بخاری کے بعد پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ اور ان کی بیگم مسرت جمشید چیمہ نے بھی پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
جمعرات کی رات اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہائی کے بعد نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں 9 مئی کے واقعات پر بہت افسوس ہے اور ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جو واقعات ہوئے اس کے بعد ہم سیاست چھوڑ رہے ہیں۔ ’سیاست چھوڑ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے عہدوں اور بنیادی ممبرشپ سے مستعفی بھی ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ کے اندر جانے کا نہیں بلکہ صرف احتجاج کا پلان تھا، تاہم میں جب میں وہاں پہنچا تو مجھے بہت دھچکا لگا کہ لوگ اندر جا چکے تھے۔‘
جمشید چیمہ نے کہا کہ جن لوگوں نے توڑ پھوڑ کی انہیں قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے، ایسا عمران خان کے بیانیے کی وجہ سے ہوا جو انہوں نے حکومت کے خاتمے کے بعد اپنایا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم دونوں سیاست اور پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں، اور پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سمیت تمام عہدوں سے مستعفی ہو رہے ہیں۔‘
جمشید اقبال چیمہ حکومت کی تبدیلی کے بعد عمران خان کے بیانیے کو نہ روکنا ہمارا قصور تھا۔  جمشید چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ دونوں نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کے ان پر کوئی دباؤ نہیں۔

ملیکہ بخاری کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

قبل ازیں اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے کہا تھا کہ وہ ایک ماں ہیں اور ان کی ماں کینسر کے مرض سے صحت یاب ہوئی ہیں۔ ’اس لیے میں اپنی ماں اور اپنے بیٹے کو ٹائم دینا چاہتا ہوں اور بطور وکیل پاکستان کے عدالتی نظام میں بہتری کے لیے کوشش کروں گی
انہوں نے کہا کہ ’نو مئی کو ریڈلائن کراس کی گئی اور شہدا کی یادگاروں کو جلایا گیا۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔‘ 
ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ ’وہ نہ صرف پاکستان تحریک انصاف کے تمام عہدوں سے مستعفی ہورہی ہیں بلکہ پارٹی بھی چھوڑنے کا اعلان کرتی ہیں۔‘ 
ایک سوال کے جواب میں ملیکہ بخاری نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کے لیے ان پر کوئی ’دباؤ نہیں اور وہ رضاکارانہ طور پر‘ اپنی جماعت سے الگ ہو رہی ہیں۔ 
دوسری جانب کوئٹہ کے اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدیں احمد کے مطابق بلوچستان سے پی ٹی آئی کے سینیٹر عبدالقادر نے بھی پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عبدالقادر 2021 میں بلوچستان سے آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ تاہم  بعد میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

عبدالقادر 2021 میں بلوچستان سے آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے۔ (فوٹو: فیس بک)

سینیٹر عبدالقادر نے پی ٹی آئی سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آزاد حیثیت سے اپنی سینیٹ کی سیٹ برقرار رکھیں گے۔
انہوں نے 9 مئی کے دن ہونے والے واقعات کی شدید مذمت کی۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کی بنیاد پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا پارٹی سے علیحدگی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک کئی مرکزی رہنما، سابق اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز جماعت چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ 
اس سے قبل پارٹی کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر کیانی، سینیئر نائب صدر فواد چوہدری، شیریں مزاری، پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی، ممبر قومی اسمبلی محمود مولوی سمیت کئی رہنما جماعت سے الگ ہو چکے ہیں۔ 
بدھ کی رات کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے بھی پارٹی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں پر دباؤ ڈال کر ان کو جماعت اور سیاست سے علیحدگی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ 
عمران خان نے بھی جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ، جس کی تحریک انصاف کی پوری قیادت مذمت کر چکی ہے، کی آڑ میں ریاست ’جبری علیحدگیوں‘ وغیرہ کے ذریعے جماعت کو توڑنے کی کوششیں کر رہی ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلا رہی ہے۔‘

شیئر: