Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2023 میں ایئرلائنز دوبارہ منافع کمانے لگ جائیں گی: ایاٹا

آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل وِلی والش نے کہا کہ ’2023 میں ایئرلائنز کی مالیاتی کارکردگی توقعات کو مات دے رہی ہے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ رواں برس ایئرلائنز دوبارہ سے منافع کمانے لگیں گی اور تقریباً ریکارڈ چار ارب 35 کروڑ مسافر فضائی سفر کریں گے لیکن فضائی صنعت کے کورونا وبا سے قبل والی بحالی کے امکانات غیرمستحکم ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے کہا ہے کہ (فضائی) صنعت کو 2023 میں مجموعی طور پر نو ارب 80 کروڑ ڈالر کا خالص منافع ہو گا جو کہ پچھلے تخمینوں سے دوگنا ہو گا، یہ اضافہ چین کی کووڈ پابندیوں کے خاتمے کی وجہ سے ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ 2022 میں ہونے والے نقصانات گذشتہ برس کے مقابلے میں آدھے تھے جن کا تخمینہ تین ارب 60 کروڑ ڈالر ہے۔
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل وِلی والش نے استنبول میں ہونے والی ایسوسی ایشن کی سالانہ جنرل میٹنگ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ’2023 میں ایئرلائنز کی مالیاتی کارکردگی توقعات کو مات دے رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’زیادہ منافع کئی مثبت پیش رفتوں سے ہوتا ہے۔ چین نے توقع سے پہلے ہی سال کے شروع میں کورونا کی پابندیاں اٹھا لی تھیں۔‘
وِلی والش کے مطابق طیاروں کے ایندھن کی قیمتیں بلند رہیں، تاہم سال کے پہلے چھ مہینوں میں ان (قیمتوں) میں اعتدال آیا ہے۔
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے باعث دنیا بھر میں افراط زر میں اضافہ ہوا، جس سے توانائی کی قیمتیں بڑھ گئیں، لیکن اس کے بعد سے تیل اور قدرتی گیس کی قیمتیں گر گئی ہیں۔

سنہ 2020 میں فضائی صنعت کو لاک ڈاؤنز اور سرحدوں کی بندشوں کی وجہ سے 137 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ (فوٹو: روئٹرز)

ان کا کہنا تھا کہ ’لاگت کے حوالے سے کچھ ریلیف ہے۔‘
واضح رہے کہ کورونا وبا سے قبل 2019 میں ایئرلائنز نے ریکارڈ چار ارب 54 کروڑ مسافروں کو سہولت فراہم کی تھی۔ لیکن 2020 میں صنعت کو لاک ڈاؤنز اور سرحدوں کی بندشوں کی وجہ سے 137 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
2021 میں بھی فضائی صنعت کو 42 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ تاہم آئی اے ٹی اے نے کہا ہے کہ رواں برس ریونیوز 2022 کے مقابلے میں 10 فیصد اضافے کے ساتھ 803 ارب ڈالر تک جانے کے امکانات ہیں۔

شیئر: