Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل: ’یہ گرین پِچ لگ رہی، بیٹرز کے لیے ڈراؤنا خواب‘

اوول سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس فائنل میں آسٹریلیا اور انڈیا کی ٹیمیں آپس میں مد مقابل ہوں گی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل بدھ  کے روز سے لندن کے اوول سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
اوول سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس فائنل میں آسٹریلیا اور انڈیا کی ٹیمیں آپس میں مد مقابل ہوں گی۔
یہ آئی سی سی کی 2021 سے 2023 تک کھیلی جانے والی دوسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل ہے۔
اس سے قبل 2019 سے 2021 والی پہلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ نیوزی لینڈ نے جیتی تھی۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں انڈیا کو سٹار بولر جسپریت بمراہ اور وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت کی خدمات میسر نہیں ہوں گی جبکہ کینگروز اپنے فاسٹ بولر جوش ہیزل وُڈ کی خدمات سے محروم ہوں گے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیموں میں مشترکہ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی کے تمام ایونٹس جیت چکی ہیں اور جو بھی ٹیم یہ فائنل جیتے گی وہ آئی سی سی کے تمام ایونٹس جیتنے والی واحد ٹیم بن جائے گی۔
اگر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارمنس کی بات کی جائے تو انڈیا آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر جبکہ آسٹریلیا دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
اسی طرح آئی سی سی کی ٹیسٹ کے بیٹرز کی رینکنگ میں آسٹریلوی بیٹر مارنس لبھوشین پہلے اور بولرز کی رینکنگ میں انڈین سپنر روی اشون پہلے نمبر پر موجود ہیں۔
اگر آئی سی سی کی ٹیسٹ میں آل راؤںڈرز کی رینکنگ کو دیکھا جائے تو انڈین کھلاڑی رویندرا جڈیجہ نمبر ون آل راؤںڈر ہیں۔
اگر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے وینیو، لندن کے دی اوول سٹیڈیم کی بات کی جائے تو یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اوول سٹیڈیم جون کے مہینے میں کسی بھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی کر رہا ہے۔
دوسری جانب فائنل میں کوُکابُورا کی بجائے ڈیوک بال کا استعمال کیا جائے گا۔
فائنل کے لیے چھٹا دن بطور ریزرو ڈے رکھا گیا ہے۔ اگر میچ بارش سے متاثر ہوگا تو ریزرو ڈے کو استعمال کیا جائے تاہم اگر پانچ روز میں میچ کا نتیجہ نہیں نکلتا تو دونوں ٹیمیں مشترکہ طور فاتح قرار پائیں گی۔
اگر میچ سے پہلے پِچ کی بات کی جائے تو دی اوول سٹیڈیم میں میچ کے دوران گھاس والی پِچ دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
اسی سلسلے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے پِچ کے بارے میں گفتگو کی جا رہی ہے۔
رِدھیما پاٹھک اپنی ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ ’یہ پِچ انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2023 کے فائنل کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔ اتنی سبز ہے جتنی یہ ہو سکتی تھی۔ آپ کا کیا خیال ہے، اس پر زیادہ رنز بنیں گے؟
تنمے کُلکرنی لکھتے ہیں کہ ’ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن کے فائنل سے دو دن پہلے دی اوول کی پِچ کو قریب سے دیکھیں۔ یہ تو گرین پِچ (گھاس والی) لگ رہی ہے۔ بیٹرز کے لیے بدترین ڈراؤںا خواب۔ تو آسٹریلوی فاسٹ بولر ہمارے بیٹرز کا شکار کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘
ٹوئٹر ہینڈل انجینیرڈ نے تبصرہ کیا کہ ’اگر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے لیے اس وکٹ کو استعمال کر رہے ہیں تو اس کا انڈیا کو فائدہ ہوگا۔ ہم ناقص بولنگ لائن اپ والی پرانی انڈین کرکٹ نہیں ہیں، اس نئی انڈیا کو سبز پچ کا فائدہ اٹھانا آتا ہے۔ ہمیں بس ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنی ہوگی۔‘
 

شیئر: