مارک زکربرگ کی نئی ایپ ’تھریڈز‘ کو جھٹکا، صارفین کی تعداد 50 فیصد کم ہوگئی
مارک زکربرگ کی نئی ایپ ’تھریڈز‘ کو جھٹکا، صارفین کی تعداد 50 فیصد کم ہوگئی
ہفتہ 29 جولائی 2023 15:53
مارک زکربرگ نے سٹاف کو بتایا کہ ’نئی ایپلی کیشن میں جلد نئے فیچرز کا اضافہ کیا جائے گا‘ (فائل فوٹو: گیٹی)
امریکہ کی ٹیلی کام کمپنی ’میٹا‘ کے سربراہ مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ’کمپنی کے نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ کے صارفین کی تعداد 50 فیصد کم ہوگئی ہے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو لیک کی گئی ریکارڈنگ میں مارک زکربرگ نے اپنے سٹاف کو بتایا کہ ’اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرنے والی نئی ایپلی کیشن میں جلد نئے فیچرز کا اضافہ کیا جائے گا۔‘
’نئے فیچرز کا مقصد ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) کے خلاف 15 کروڑ سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرنا ہے۔‘
’تھریڈز‘ نے 5 جولائی کو لانچ ہونے کے بعد چند روز میں 10 کروڑ سے زیادہ صارفین بنا لیے جن میں سے زیادہ تر نے انسٹاگرام کے ذریعے اپنا اکاؤنٹ بنایا تھا۔
اس سے قبل چیٹ جی پی ٹی کو 10 کروڑ صارفین بنانے میں 9 ماہ کا عرصہ لگا تھا، ٹک ٹاک کو دو ماہ جبکہ انسٹاگرام کو ڈھائی سال لگ گئے تھے۔
’تھریڈز‘ کو انسٹاگرام کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے صارفین کی تعداد کے حوالے سے اُن چیلنجز کا سامنا نہیں ہے جو کسی بھی نئی ایپ کو درپیش ہو سکتا ہے۔
’انسٹاگرام‘ استعمال کرنے والے دو ارب سے زائد صارفین کو ’تھریڈز‘ تک آسان رسائی حاصل ہے جس سے اس نئی ایپ کے آغاز پر اس کے فالوورز کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا۔
تاہم اب آن لائن ٹریفک سروس ’سیمیلر ویب‘ SimilarWeb)) کی جانب سے جاری کیے گئے ڈیٹا میں میں بھی ’تھریڈز‘ پر آنے والے صارفین کی کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
’سیمیلر ویب‘ کے ڈیٹا کے مطبق پلیٹ فارم کے آغاز کے ایک ہفتے کے اندر تھریڈز پر آنے والے صارفین کی تعداد 4 کروڑ 90 لاکھ سے کم ہو کر 2 کروڑ 36 لاکھ ہوگئی ہے۔
اسی طرح مارکیٹ ریسرچ فرم سینسر ٹاور کے ایک اندازے کے مطابق 7 جولائی کے بعد سے تھریڈز پر روزانہ کے فعال صارفین کی تعداد 70 فیصد تک کم ہوئی ہے۔
’تھریڈر‘ کا آغاز کرتے وقت میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے امید ظاہر کی تھی کہ ’تھریڈز ایک ارب صارفین کے اکاؤنٹس کا ٹارگٹ مکمل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔‘
دوسری جانب ٹوئٹر نے فیس بُک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کو نئی سوشل میڈیا ایپ ’تھریڈز‘ لانچ کرنے پر دھمکی آمیز خط بھیجا تھا جس میں اس کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔
ٹوئٹر کے وکیل کی جانب سے بھیجے گئے خط میں میٹا پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے ٹوئٹر کے سابق ملازمین کی خدمات حاصل کیں جو کمپنی کی خفیہ معلومات اور تجارتی راز رکھتے ہیں۔
ایلون مسک نے اسی حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’مسابقت جائز ہے لیکن دھوکہ دہی ٹھیک نہیں۔‘