Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات، دنیا کے لیے سعودی عرب کا ہیلپنگ ہینڈ

دنیا کے 92 سے زیادہ ممالک میں لاکھوں افراد کی مدد کی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی بین الاقوامی امدادی ایجنسی دنیا بھرمیں لاکھوں ضرورت مندوں کی مشکلات پر قابو پانے اور معمول کی زندگی گزارنے کی راہ ہموار کرنے میں ان کی مدد کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بچے کی اوپن ہارٹ سرجری ہو،گردے فیل ہونے پر کسی بیوہ کے لیے ڈائیلاسز، فزیو تھراپی سیشنز یا بارودی سرنگ کے متاثرین کے لیے مصنوعی اعضا کی فراہمی، شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات ہر وقت مدد کے لیے موجود ہے۔
یہ تنظیم  19 اگست کو ’نو میٹر واٹ‘ کے عنوان سے ورلڈ ہیومینٹرین ڈے منائے گی۔ اس سال کے تھیم کا مقصد انسانیت کو درپیش چیلنجز اور ان پر قابو پانے کے عالمی عزم کو اجاگر کرنا ہے۔
شاہ سلمان مرکز نے قدرتی آفات، جنگ اور تنازعات سے متاثرہ بہت سے علاقوں میں انسانی امداد اور امداد فراہم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
مرکز  نے ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں دنیا کے 92 سے زیادہ ممالک میں ہیومینٹرین اور ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے لاکھوں افراد کی مدد کی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات کے ترجمان سامر الجطیلی نے کہا کہ ’ شاہ سلمان مرکز نے مملکت کو انسانی امداد کی مالی اعانت کے لحاظ سے سرفہرست ممالک میں شامل کیا ہے اور اس وقت مملکت دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے‘۔
شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات نے یمن کے طائز گورنریٹ میں مصنوعی اعضا کے مرکز کی سپورٹ کی ہے، نائیجیریا میں یورولوجی کے طریقہ کار کے لیے رضاکارانہ طبی پروگرام شروع کیا ہے، لبنان میں ایمبولینسوں کی مالی اعانت فراہم کی ہے اور سوڈان کے لوگوں کی مدد کے لیے اپنا چھٹا امدادی جہاز بھیجا ہے۔

 اعداد و شمار کے مطابق مرکز نے دو ہزار 404  منصوبے شروع کیے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

 اعداد و شمار کے مطابق مرکز نے دو ہزار 404  منصوبے شروع کیے ہیں جن میں سے کچھ مکمل ہو چکے ہیں اور کچھ ابھی جاری ہیں جن میں فوڈ سکیورٹی، صحت، کیمپ کوآرڈینیشن، پانی، تحفظ، صفائی اور حفظان صحت، تعلیم، لاجسٹکس، ہنگامی ٹیلی کمیونیکیشن، انسانی امور اور ہنگامی ریلیف کوآرڈینیشن شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز کے ایک انیشیٹو نے بچوں کے فوجیوں کے لیے بحالی کے پروگرام نے 61 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو ان کی طبی ضروریات کی نشاندہی کرکے، نفسیاتی بحالی، سکول کی تعلیم، کمیونٹی کی شمولیت اور پیش رفت کے فالو اپ سیشن فراہم کرکے معاشرے میں دوبارہ متحد ہونے میں مدد کی ہے۔
شاہ سلمان مرکز مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 92  ممالک میں مختلف قسم کے  دو ہزار 402  امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 176 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں جن میں سابق برطانوی محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس، انٹرنیشنل میڈیکل کور یوکے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا دفتر، اقوام متحدہ پناہ گزینوں کی ایجنسی اور اقوام متحدہ کے بچوں کا فنڈ شامل ہے۔

متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد  فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات کے ترجمان سامر الجطیلی نے کہا کہ ’ ان کی تنظیم آج کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے کل کے چیلنجوں پر نظر رکھتی ہے جو آج انسانی بنیادوں پر کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے نے دنیا کے سب سے زیادہ کمزور افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے شاہ سلمان مرکز کے اہداف کو پورا کرنے میں رہنمائی فراہم کی ہے‘۔
شاہ سلمان مرکز اقوام متحدہ کے ساتھ شراکت میں ریاض انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فورم کا ہر دو سال بعد انعقاد کرتا ہے۔
فروری کی میٹنگ انسانی امداد میں فنڈنگ کے فرق کو کم کرنے، تیز رفتار ردعمل اور ہم آہنگی کے لیے سائنس اور اختراعات کو بروئے کار لانے کی سفارشات کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی تھی۔

شیئر: