Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائفر کیس: شاہ محمود جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

شاہ محمود قریشی کو ایف آئی آئی کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سائفر کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ 
پیر کو سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سخت سکیورٹی میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔
کیس کی ان کیمرا سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ 
سنیچر 19 اگست کو شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے ایف آئی اے کی ٹیم نے پولیس کی معاونت سے گرفتار کر کے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر منتقل کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم سائفر کیس میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کے خلاف وزارت داخلہ کے افسر یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی اور دیگر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر مجاز حکام کی منظوری کے بعد درج کی گئی۔ سائفر کیس کا مقدمہ ایف آئی اے کے کاونٹر ٹیررزم ونگ نے درج کیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’بنی گالہ میں خفیہ میٹنگ کر کے سازش تیار کی گئی۔‘

شیئر: