Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نگراں وزیراعظم کی پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت

نگراں وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے قابل عمل حل پیش کرنے کی ہدایت کی (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو فوری طور پر تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسافروں کو معیاری سروس فراہم کی جاسکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی قومی ایئرلائن کی خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جائے تاکہ وہ بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کا مقابلہ کرسکے۔‘
نگراں وزیراعظم نے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ ’وہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے فوری طور پر قابل عمل حل پیش کریں۔‘
انہوں نے فواد حسن فواد کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل کی نگرانی کرنے اور اسے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
مالی مشکلات اور بڑھتے خسارے کی شکار پاکستانی کی قومی ایئرلائن پی آئی اے میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
ایئرلائن کو حکومت کی جانب سے انٹرسٹ سپورٹ پروگرام کی مد میں رقم کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے ایئرلائن کا آپریشن بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور تکنیکی خرابی کی وجہ سے کئی طیاروں کی پروازیں بھی بند ہیں۔
ایئرلائن کے ایک سینیئر افسر نے اردو نیوزکو بتایا کہ ’پی آئی اے اس وقت اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔‘
’پی آئی اے کو قرض کے سود کی ادائیگی کے لیے انٹرسٹ سپورٹ پروگرام کے 23 ارب روپے نہیں ملے جس سے ایئرلائن کے لیے اپنے آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔‘

پی آئی اے کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ’ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے’ (فائل فوٹو: آئی سٹاک)

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’اگر قومی ایئرلائن کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ رواں ماہ خلیجی ممالک سمیت دیگر ممالک میں آپریشنز جاری نہیں رکھ سکے گی۔‘
ماہرین کے مطابق پی آئی اے کے حالات ہر گزرتے روز کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔  اگست میں اس وقت کے وفاقی وزیر ہوابازی سعد رفیق نے کہا تھا کہ ’گذشتہ 14 ماہ کے دوران پی آئی اے کو چلانے کے لے بڑا زور لگایا لیکن اس نے نہیں چلنا۔‘
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ’قومی ایئرلائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔‘
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ایف بی آر کی جانب سے پی آئی اے کے اکاؤنٹس فزیز کرنے کی وجہ سے عملے کی تنخواہ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہوئی۔‘
’تاہم اکاؤنٹس کا مسئلہ حل ہونے کے بعد تنخواہوں کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، روزانہ اُجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو ادائیگی کی جا چکی ہے اور باقی عملے کی تنخواہ بھی جاری کی جا رہی ہے۔‘

شیئر: