سیاحتی شعبے میں مملکت کی حمایت پر فخر ہے اور اس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
عالمی یوم سیاحت پر ریاض میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں بدھ کے روز سیاحتی شعبے سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی رہنماؤں، ماہرین اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رواں سال اقوام متحدہ کی جانب سے 1980 میں عالمی سیاحتی تنظیم قائم کی گئی اور ہر سال 27 ستمبر کو عالمی یوم سیاحت منایا جاتا ہے۔
ریاض کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس کے افتتاحی دن کی تقریب میں ثقافتوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں سیاحت کے شعبے کی کارکردگی پر بات کی گئی۔
کانفرنس میں 120 ممالک کے 500 سے زیادہ سرکاری افسران، سیاحت کی صنعت سےوابستہ افراد ، اقوام متحدہ کے مندوبین اور غیر ملکی و علاقائی صحافیوں نے حصہ لیا۔
دو روزہ کانفرنس کے پہلے دن ہونے والی تقریبات میں پینلز نیٹ ورکنگ سیشنز اور مختلف اعلانات شامل تھے جن میں پائیداری، ماحولیاتی اثرات، تعلیم اور روزگار کی تخلیق کے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ستمبر 2019 میں ای ویزا نظام متعارف کرانے کی بدولت اس شعبے میں سرکاری اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور زائرین کے لیے مملکت بھر میں سیاحت کی نئی منزلیں سامنے آئی ہیں۔
کانفرنس میں 120 ممالک کے 500 سے زیادہ مندوبین نے حصہ لیا۔ فوٹو عرب نیوز
افتتاحی تقریب کے مندوبین میں شریک اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے سیکریٹری جنرل زوراب پولولیکاشویلی نے کہا ہے کہ پانچ سال سے بھی کم عرصے میں مملکت سیاحتی شعبے میں ایسی منزل بن کر سامنے آیا ہے جو دیگر ممالک کے لیے مثال ہے اور وہ اس کی پیروی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت سیاحت میں سرفہرست سرمایہ کار کے طور پر ہمیشہ آگے دیکھتا ہے۔
سیاحتی سرمایہ کاری کی فنانشل ٹائمز کی تازہ ترین رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ سعودی عرب اب تمام مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے دوسرا بڑا مقام ہے۔
سیاحتی شعبے میں سعودی عرب کی حمایت کرنے پر فخر ہے اور ہم اس پر بھروسہ کرتے ہیں۔
مملکت نے اس شعبے میں 800 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سیاحتی کانفرنس میں پیپلز، پلینٹ اینڈ پروسپیرٹی(لوگ، سیارہ اور خوشحالی) کے بنیادی عنوان کی عکاسی کرتے ہوئے پہلے دن کی تقریبات میں پائیدار و ذمہ دارانہ سیاحت اور سفر کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے، ثقافتوں کو کم کرنے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے موضوعات زیربحث آئے۔
ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی سی ای او جولیا سمپسن، ریفارمیٹکس کی سی ای او نیکا گیلوری، نیوم میں سیاحت کے سربراہ نیل گبنس، لیو وانگ کے ساتھ ایک ماہر پینل شامل تھا۔ سوئس ایجوکیشن گروپ کے سی ای او اور ترکی کے ثقافت اور سیاحت کے وزیر مہمت نوری ایرسوئے بھی تقریب میں شامل تھے۔
سعودی عرب سیاحتی شعبے میں دیگر ممالک کے لیے عمدہ مثال ہے۔ فوٹو عرب نیوز
اس موقع پر ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی سی ای او جولیا سمپسن نے بتایا کہ سفر اور سیاحت عالمی سطح پر ناقابل یقین حد تک اہم شعبہ ہے جو ہر دس میں سے ایک شخص کو ملازمت فراہم کرتا ہے اور ہر 10 ڈالر آمدن میں سے ایک ڈالر سفر و سیاحت کے شعبے سے حاصل ہوتا ہے۔
جولیا سمپسن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے عالمی یوم سیاحت کی میزبانی کرنے والا سعودی عرب نے اپنی معیشت میں سیاحت کو محور بنانے کے لیے اس شعبے میں 800 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں