Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحت کے عالمی دن کے موقع پر ریاض میں تقریبات

عالمی یوم سیاحت 2023 دنیا کے نئے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کا اہم موقع ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب نے چند ہی برسوں میں خود کو دنیا کے ایک بڑے ابھرتے ہوئے سیاحتی مقام  کے طور پر تبدیل کر لیا ہے۔ 
عرب نیوز کے مطابق پرکشش مقامات کی سیر وتفریح کے لیے لچکدار ای-ویزا نظام  کے تحت سیاحوں کے لیے سرحدیں کھول دی ہیں۔
اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم (UNWTO) کی جانب سے 27 ستمبر کو عالمی یوم سیاحت 2023 کے موقع پر متعدد تقریبات کی میزبانی کرتے ہوئے مملکت کو انتخاب کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
عالمی یوم سیاحت کے موقع پر دارالحکومت ریاض میں 27 اور 28 ستمبر کو پیپلز، پلینٹ اینڈ پروسپیرٹی(لوگ، سیارہ اور خوشحالی) کے  بنیادی عنوان کے تحت پروگرام اور مباحثے ہوں گے۔
سعودی عرب اس سال سیاحت کے عالمی دن کی تقریب کی میزبانی کے ساتھ ساتھ عالمی سیاحتی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کی صدارت کر رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں ریاض اس تنظیم کا پہلا علاقائی دفتر ہے اور مملکت کو خطے میں سیاحت کے لیے اہم سفیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
عالمی سیاحت کے دن کے موقع پر ہونے والی تقریبات میں 500 سے زیادہ سرکاری اہلکار اور 120 ممالک سے شعبہ سیاحت کے ماہرین  کے ساتھ مل کر یہ شعبہ عالمی وبا کورونا سے  آنے والی معاشی دھچکے سے بہتری کی جانب رواں ہے۔

سعودی عرب کو یوم سیاحت پر باوقار تقریب کی میزبانی کا اعزاز ملا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

عالمی یوم سیاحت پر سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا  ہے کہ ہمارے پاس عالمی سیاحت کے شعبے میں آگے بڑھنے کے لیے تاریخی موقع ہے۔
سیاحت ایسا شعبہ ہو جو  تبدیلی کے لیے باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دیتا ہے، ثقافتی ورثے اور ماحولیاتی تحفظ کی حفاظت کرتا ہے اور دنیا میں زیادہ ہم آہنگی والا ماحول پیدا کرنے میں پل کا کام کرتا ہے۔
وزیر سیاحت نے کہا ہے کہ عالمی یوم سیاحت 2023 دنیا کے لیے سیاحت کی کامیابیوں کا جشن منانے اور نئے چیلنجوں کے حل تلاش کرنے کا اہم موقع ہے۔ 
سعودی عرب کو اس باوقار موقع کی میزبانی کا اعزاز ملا ہے اور ہم سرکاری اور نجی شعبوں سے مل کر عالمی سیاحتی اداروں کو ریاض میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
تقریب کے منتظمین کے مطابق  یہ ایونٹ 43 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا اور سب سے زیادہ اثر انگیز عالمی یوم سیاحت کے طور پر منایا جائے گا۔

سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی اہم ضرورت پر توجہ دی جا رہی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کے علاوہ دیگر مقررین میں اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل زوراب پولولیکاشویلی، سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح، نائب وزیر سیاحت شہزادی حیفہ بنت محمد، سپین کی سیکرٹری برائے صنعت، تجارت و سیاحت روزا انا موریلو روڈریگوز،جنوبی افریقہ کی وزیر سیاحت پیٹریشیا ڈی لل، کروشیا کی وزیر برائے سیاحت و کھیل نکولینا برنجاک اور ترکی کے وزیر ثقافت و سیاحت مہمت ایرسوئے شامل ہیں۔
مقررین کی طویل فہرست میں گلوبل ٹورازم اکانومی فورم کے سیکرٹری جنرل پینسی ہو اور متعدد کمپنیوں اور تنظیموں کے سی ای اوز کے علاوہ  سعودی عربین ایئر لائنز کے ابراہیم کوشی، ایم ایس سی کروز کے پیئرفرانسیسکو واگو، ٹریول پورٹ کے گریگ ویب، OYO کے رتیش اگروال، ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی جولیا سمپسن اور ورچوسو کے میتھیو اپچرچ بھی شامل ہیں۔

عالمی سیاحت کے شعبے میں آگے بڑھنے کے لیے یہ تاریخی موقع ہے۔ فوٹو عرب نیوز

عالمی سیاحتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ اس موقع پر ہم پیپلز، پلینٹ اینڈ پروسپیرٹی(لوگ، سیارہ اور خوشحالی) کے لیے سیاحت کے زیادہ پائیدار شعبے کی تعمیر میں سرمایہ کاری کرنے کی اہم ضرورت پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔
سعودی عرب میں اس سال کا سرکاری جشن اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح معیشت کو مضبوط بنانے اور اس شعبے میں سب کے لیے مواقع پیدا کرنے کے لیے سیاحت کو اپنایا جا رہا ہے۔
سعودی عرب میں تیزی سے بڑھتی ہوئی سیاحت کی صنعت وژن 2030  کے ساتھ سماجی اصلاحات اور اقتصادی  مضبوطی کے ایجنڈے پت ہے اور توقع ہے کہ 2030 تک یہ شعبہ مملکت کی مجموعی قومی پیداوار کا 10 فیصد ہو گا، جس سے 16 لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔
 

شیئر: