Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان انڈیا میچ: ’بائیکاٹ بی سی سی آئی‘ کا ٹرینڈ کیوں چل رہا ہے؟

اس میچ کے لیے تماشائیوں کی بڑی تعداد احمدآباد کے نریندر مودی سٹیڈیم آ رہی ہے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہائی وولٹیج میچ آج احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔
اس میچ کے لیے جہاں پاکستان اور انڈیا سمیت پوری دنیا کے کرکٹ شائقین جوش و خروش میں ہیں وہیں سوشل میڈیا پر بھی ٹرینڈز اور گہما گہمی دیکھنے کے لائق ہیں لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر کچھ ٹرینڈز ایسے بھی چل رہے ہیں جن میں انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور پاکستان انڈیا میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ٹوئٹر پر دائیں بازو کے نظریات کے حامل انڈین شہری ہیش ٹیگ بائیکاٹ بی سی سی آئی اور بائیکاٹ پاکستان انڈیا میچ کا ٹرینڈ چلا رہے ہیں جس میں اُن کا مطالبہ ہے پاکستان کے ساتھ انڈیا کے سیاسی اور سرحدی تعلقات خراب ہیں جس کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کو انڈیا میں خوش آمدید نہیں کہنا چاہیے اور اس میچ سے قبل تقریب نہیں ہونی چاہیے۔
انکت اینڈ ایلوش نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’بی سی سی آئی کو کچھ گوتم گمبھیر سر سے سیکھنا چاہیے۔ یہ صرف میچ ہے، پاکستان انڈیا میچ کی تقریب کیوں رکھی گئی ہے۔ یہ دوسری ٹیموں کی بے عزتی ہے۔ صرف ہمارے فوجیوں کا ہی سوچ لیں۔‘

اسی طرح شبھم شرما نے بھی نے پاکستان مخالف ٹویٹ کی۔

ادتیہ سنگھ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’بی سی سی آئی کو شرم آنی چاہیے۔ یہ صرف ہمارے جوانوں (فوجیوں) کی ذمہ داری نہیں ہے کہ ملک کے لیے جانیں قربان کریں اور ملک کو محفوظ رکھیں۔ ہمارے ملک سے کچھ بھی بڑھ کر نہیں ہونا چاہیے۔ اِن پاکستانیوں کے آںے کی وجہ سے ہی ہماری مٹی خراب ہو گئی۔‘

نِروانا نے بھی پاکستان مخالف ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارے فوجی بارڈر پر دشمنوں کے ساتھ لڑائی میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھتے ہیں اور ہمارے ملک کے لوگ دشمن ملک پر پھول نچھاور کر رہے ہیں۔ شرم کریں۔‘

 

شیئر: