Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں ہسپتال پر حملہ: مغربی کنارے میں مظاہرے، ترکیہ تین روزہ سوگ کا اعلان کرے گا

رجب طیب اردوگان نے کہا کہ ’اسرائیلی حملوں کی تازہ ترین مثال بنیادی انسانی اقدار سے مبرا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ترکیہ جنگ زدہ غزہ کے ایک ہسپتال پر ہونے والے مہلک حملے پر تین دن کے سوگ کا اعلان کرے گا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’خواتین، بچوں اور معصوم شہریوں کو پناہ دینے والے ہسپتال پر حملہ کر رہا ہے۔‘ اور دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری المیے کو روکے۔
اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں نے ایک دوسرے پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے ترکیہ کے ایک حکومتی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ترکیہ تین دن کے قومی سوگ کا اعلان کرے گا۔‘
رجب طیب اردوگان کی حکمران جماعت اے کے پی کے اوزلم زینگین نے کہا کہ صدارتی حکم نامے کے تحت قومی سوگ کا اعلان کیا جائے گا۔
نجی این ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بتانا ضروری ہے کہ ہم اس مسئلے کو کس سطح پر سمجھتے ہیں۔‘
اردوگان نے منگل کو سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی حملوں کی تازہ ترین مثال بنیادی انسانی اقدار سے مبرا ہے۔‘
اے کے پی پارٹی کے ترجمان عمر سیلک نے کہا کہ ترکی کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان غزہ کے معصوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔
انہوں نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں اسرائیل پر ہسپتال پر حملے کا الزام لگاتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ’ہم ایک ہی درد، ایک ہی غم میں شریک ہیں۔‘
منگل کو دیر گئے استنبول اور ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں بڑے ہجوم نے فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے مظاہروں میں شمولیت اختیار کی۔
اسرائیل نے انتقامی حملوں کے خدشے کے پیش نظر اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ’جلد سے جلد‘ ترکیہ سے نکل جائیں۔

 سینکڑوں فلسطینی مظاہرین بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں سڑکوں پر نکل آئے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف سینکڑوں فلسطینی مظاہرین بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل کو جنگ زدہ غزہ میں ایک ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اسرائیل نے اس الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ہسپتال کو اسلامی جہاد کے راکٹ نے نشانہ بنایا تھا جو غلط فائر ہوا تھا۔
نابلس میں فلسطینی پرچموں میں لپٹے سینکڑوں مظاہرین نے حماس کے بینرز اٹھا کر احتجاج کیا اور اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ کے خلاف نعرے لگائے۔
انہوں نے آزاد، آزاد فلسطین‘ کے نعرے بھی  لگائے۔
کچھ مظاہرین نے فلسطینی صدر محمود عباس کا مذاق اڑایا، جن کی فتح پارٹی حماس کی حریف ہے، فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ اس کے تعاون پر تنقید کی گئی ہے۔

شیئر: