Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں علیحدگی پسند گروہ نے حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد ہتھیار ڈال دیے

انڈیا کے وزیرِ داخلہ امِت شاہ نے امن معاہدے کو ’وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کی بڑی کامیابی‘ قرار دیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست منی پور کے ایک علیحدگی پسند مسلح گروپ نے تقریباً چھ دہائیوں بعد ملک کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ امن معاہدہ کرکے مسلح جدوجہد کو خیرباد کہہ دیا ہے۔
بدھ کو انڈیا کے وزیر داخلہ امِت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں مسلح علیحدگی پسند گروہ ’یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ‘ کے ساتھ امن معاہدے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ کے ساتھ کچھ تصاویر اور ویڈیو بھی شیئر کی جس میں علیحدگی پسند گروہ کے جنگجوؤں کو ہتھیار ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
امِت شاہ نے لکھا کہ ’یہ وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کی بڑی کامیابی ہے جس کے تحت ترقی آئے گی اور شمال مشرقی انڈیا کے نوجوانوں کا مستقبل بہتر ہوگا۔‘
اس سے قبل منی پور کے وزیرِاعلیٰ این بیرن سنگھ نے علیحدگی پسند گروہ سے ہونے والی بات چیت کی تصدیق کی تھی۔
’یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ‘ کے جنگجو تقریباً چھ دہائیوں سے انڈیا کے خلاف گوریلا کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں اور منی پور کے انڈیا میں ضم ہونے کے مخالف تھے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اس سے قبل انڈیا کے پہاڑوں پر موجود تقریباً 25 چھوٹے بڑے گروہ حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال کر امن معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔
خیال رہے انڈین ریاست منی پور پچھلے کئی مہینوں سے خبروں میں ہے جس کی وجہ وہاں بسنے والے دو قبائل کے درمیان فسادات ہیں۔
مہینوں سے جاری ان فسادات میں اب تک 180 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں منتقل ہو چکی ہے۔

شیئر: