باجماعت نماز کی ادائیگی، سندھ کی مساجد میں خواتین کے لیے الگ جگہ بنانے کا فیصلہ
خواتین کے لیے نماز پڑھنے کی سہولت بہت کم مساجد میں موجود ہے (فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ سندھ کی مساجد میں خواتین کے نماز پڑھنے کے لیے الگ جگہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں وہ باجماعت نماز ادا کر سکیں گی۔
یہ فیصلہ جمعے کو کراچی میں ہونے والے محکمہ اوقاف کے اہم اجلاس میں کیا گیا جس کی کی صدارت نگراں وزیر قانون و انصاف عمر سومرو نے کی۔
اجلاس میں افسران کی جانب سے مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کے علاوہ خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ اوقاف کی 77 مساجد میں خواتین کے لیے مقام مخصوص کیا جائے۔
اس موقع پر نگراں وزیر عمر سومرو نے حکام کو اس حوالے سے سرکلر جاری کرنے کی ہدایت بھی کی۔
سندھ حکومت کی جانب سے کیے گئے متذکرہ فیصلے کو خواتین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی مساجد میں خواتین کی نماز کے لیے الگ جگہ ہوتی ہے لیکن پاکستان میں یہ سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔
نارتھ ناظم آباد کی رہائشی ام سلمٰی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے، اس سے خواتین کو بہت آسانی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فیملی کے ساتھ باہر جانے پر نماز پڑھنے میں مشکلات ہوتی ہیں اور اکثر نماز قضا ہو جاتی ہے۔
دہلی کالونی کی رہائشی صبا سلطان نے بھی حکومتی اقدام کو احسن قرار دیا اور کہا کہ کراچی کے پوش علاقوں کی مساجد میں یہ سہولت موجود ہے مگر دوسرے علاقوں میں ایسا نہیں ہے جس کی وجہ سے خواتین کو نماز کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
ان کے مطابق حکومتی فیصلے کے بعد اب خواتین کو سہولت ہو گی اور وہ باجماعت نماز ادا کر سکیں گی۔