Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وسطی اور جنوبی غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں متعدد ہلاک

جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 19 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی فوج نے غزہ میں آخری دو فعال ہسپتالوں پر چھاپے کے بعد عملے کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں سے خالی کروانے کے لیے فوج کارروائی کر رہی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق منگل کی رات گئے اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں واقع الاہلی ہسپتال پر چھاپہ مارا جس میں سامنے کی دیوار توڑ ڈالی جبکہ عملے کو حراست میں لے لیا۔
چرچ کے تحت چلنے والے اس ہسپتال پر چھاپے کے بعد اب صرف دو ڈاکٹر، چار نرسیں اور دو صفائی والے باقی رہ گئے ہیں جو ایک سو سے زائد زخمیوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں۔
ہسپتال کا انتظام چلانے والے پادری ڈان بائینڈر نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی راستے پر ملبے کے اوپر اسرائیلی فوج نے ٹینک کھڑا کر دیا تھا تاکہ ہسپتال میں آنے جانے سے روکا جائے۔
منگل کو جنوبی غزہ کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری جاری رہی جس میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاک ہوئے جبکہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ کئی دنوں تک فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
یووو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ علاقے کو عسکریت پسندوں سے صاف کرنے کے آخری مراحل میں ہیں اور اسی سلسلے میں حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک میں فوج داخل ہو گئی ہے۔
غزہ کے گنجان آباد شمالی علاقے میں بھی کئی دنوں تک فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی جاری رہی تھی جبکہ اسرائیلی فوج نے متعدد ہسپتالوں اور پناہ گاہوں پر چھاپے مارے جن میں کئی افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں آپریشن کئی دنوں تک جاری رہے گا اور مقصد پورا ہونے تک نہیں رکیں گے۔

جبالیہ پناہ گزین کیمپ کا انتظامی کنٹرول اسرائیلی فوج نے سنبھال لیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

غزہ کی شہری سوزین زوغروب نے بتایا کہ ان کے گھر والے سو رہے تھے جب بدھ کی علی الصبح ان کے گھر پر حملہ ہوا۔
’ہمیں پتا چلا کہ سارا گھر ہمارے اوپر گر گیا ہے۔‘
اس فضائی حملے میں 27 افراد ہلاک ہوئے جبکہ رفح پر ایک اور حملے میں تین افراد نشانہ بنے۔
غزہ کے جنوبی حصے میں واقع رفح وہ مقام ہے جہاں اسرائیل نے صحافیوں کو پناہ لینے کا کہا تھا لیکن اس کے باوجود مسلسل بمباری کا نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے منگل کو رفح پر فضائی حملے میں حماس کا ایک اہم فنانسر ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق رات گئے فضائی حملوں میں وسطی غزہ میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک ماں اور ان کے چار بچے بھی شامل ہیں جو اس وقت نشانہ بنے جب وہ آگ کے گرد بیٹھے ہوئے تھے۔ 
شمالی غزہ میں بھی شدید لڑائی جاری رہی تھی جو اسرائیلی حملوں کے بعد اب کھنڈر بن گیا ہے۔
دوسری جانب فوج نے منگل کو کہا تھا کہ مہاجرین کے جبالیہ کیمپ کا ’آپریشنل کنٹرول‘ سنبھال لیا ہے۔

اسرائیل کے مطابق غزہ کو عسکریت پسندوں سے خالی کروانے کے آخری مراحل میں ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

 ڈویژن کمانڈر اتسک کوہن کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جبالیہ میں حماس کے سینکڑوں عسکریت پسندوں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 500 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تاہم اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
منگل کو غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد 19 ہزار 600 سے تجاوز کر گئی ہے۔
جنگ کے دوران حماس سخت مزاحمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل پر راکٹ برساتا رہا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ منگل کو اس نے دارالحکومت تل ابیب کی جانب متعدد راکٹ برسائے۔ فی الحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کے حوالے سے رپورٹ نہیں کیا گیا۔

شیئر: