سخت سردی میں فرانس سے انگلش چینل عبور کرکے برطانیہ جانے والے 5تارکین وطن ہلاک
اتوار 14 جنوری 2024 19:20
حکام کے مطابق 2023 میں 12 تارکین وطن چینل کو عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
فرانس میں حکام نے کہا ہے کہ سخت سردی میں شمالی فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کے دوران پانچ تارکین وطن ہلاک، جبکہ چھٹے کی حالت نازک ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق میری ٹائم اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ 30 سے زائد افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
2024 میں انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کی پہلی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ میری ٹائم حکام کے مطابق 2023 میں 12 تارکین وطن چینل کو عبور کرنے کی کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
برطانوی حکام کے مطابق 2023 میں تقریباً 30 ہزار تارکین وطن نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے مین لینڈ یورپ سے انگلش چینل کے ذریعے برطانیہ کا رخ کیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ چار تارکین وطن راتوں رات مر گئے، جب کہ پانچویں کی لاش بعد میں ساحل سمندر سے ملی۔
فرانسیسی میری ٹائم اتھارٹی نے کہا ہے کہ ایک فرانسیسی بحری جہاز بچاؤ کے لیے گیا اور پانی میں ’بے ہوش اور بے جان لوگوں‘ کو دیکھا۔ ایک اہلکار نے کہا کہ پانی کا درجہ حرارت نو ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ زندہ بچ جانے والوں کو کیلیس میں ایک پناہ گاہ میں لے جایا گیا۔
میری ٹائم حکام کے مطابق 30 سے زیادہ افراد کو بچا لیا گیا تھا، لیکن ایک شخص نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ تقریباً 70 تارکین وطن کو صبح تین بجے کے قریب لایا گیا، جن میں ’چھوٹے بچوں سمیت پورے خاندان‘ تھے۔
اےایف پی کے ذرائع نے مزید کہا کہ ’بچنے والوں میں سے کچھ ڈنکرک ٹرین سٹیشن جانا چاہتے تھے تاکہ آرمینٹیرس میں ایک رہائش گاہ تک پہنچ سکیں۔‘
پبلک پراسیکیوٹرز نے کہا کہ پوسٹ مارٹم سے موت کی وجہ کا تعین کیا جائے گا۔
فرانس میں کیلیس کے ارد گرد کے علاقے میں تارکین وطن جمع رہتے ہیں جہاں سے وہ انگلش چینل عبور کرکے یا ٹرکوں میں چھپ کر برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
سنگاٹے میں ریڈ کراس سینٹر کی بندش کے دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد سینکڑوں لوگ اب بھی کیلیس اور ڈنکرک کے قریب خیموں اور عارضی پناہ گاہوں میں اس امید پر رہتے ہیں کہ ٹرک میں چھپ کر یا چھوٹی کشتی پر سوار ہو کر برطانیہ پہنچ سکیں۔
یہ چھوٹی کشتیاں برطانوی حکومت کے لیے سیاسی ترجیح اور فرانس کے ساتھ تنازع کا باعث ہیں، کیونکہ ہر سال دسیوں ہزار لوگ خطرناک طریقے سے کراسنگ کرتے ہیں۔