Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیٹ یا موبائل سروس کی بندش کے ذمہ دار ہم نہیں: چیف الیکشن کمشنر

حکام کے مطابق سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے موبائل سروس بند کی گئی ہے: فوٹو ای پی اے
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ ’الیکشن کمیشن کا اپنا نظام ہے، انٹرنیٹ یا موبائل سروس کی بندش کے ذمہ دار ہم نہیں۔‘
جمعرات کو ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ ’ہم حکومت سے رابطے میں ہیں، الیکشن کمیشن کا اپنا سسٹم کام کر رہا ہے جبکہ انٹرنیٹ یا موبائل سروس کی بندش ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا مزید کہنا ہے کہ ’حکومت جب ضروری سمجھے گی کہ اب سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو انٹرنیٹ سروسز کھول دی جائیں گی۔‘
پاکستان میں انتخابات کے لیے پولنگ کے دن موبائل سروسز بند کرنے پر سیاسی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے موبائل سروس کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست جمع کرا دی ہے۔
جمعرات آٹھ فروری کی صبح پولنگ کا عمل شروع ہوا تو ملک بھر میں موبائل اورانٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی۔ جس سے نہ صرف ووٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بلکہ پولنگ عملہ بھی اس مشکل سے دوچار ہوا۔
اس حوالے سے وزارت داخلہ میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے ملک بھر میں موبائل فون سروس کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم اس بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ موبائل فون کی سروس کو بحال کب کیا جائے گا۔
اس معاملے پر جب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے سوال ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا تمام انتخابی نظام انٹرنیٹ سے الگ ہے۔ میں موبائل سروس کھولنے کا نہیں کہہ سکتا کیونکہ اگر دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
موبائل سروس بند ہونے سے الیکشن کمیشن ووٹرز کے لیے ایس ایم سروس 8300 بھی بند ہوگئی جس سے ان کو اپنا پولنگ سٹیشن تلاش کرنے میں مدد مل سکتی تھی۔
اردو نیوز کے نامہ نگار صالح سفیر عباسی کے مطابق ایک شہری غلام محمد جو اسلام آباد کے این 47 میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے بیرون ملک آئے تھے۔ لیکن ان کا ووٹ کسی دوسرے حلقے میں منتقل ہوچکا تھا۔ وہ اپنا پولنگ سٹیشن جاننا چاہ رہے تھے لیکن موبائل سروس بند ہونے کی وجہ سے ان کا میسیج نہیں جا رہا تھا جس وجہ سے وہ خاصے پریشان دکھائی دیے۔
انٹرنیٹ بند ہونے کے بعد تحریک انصاف نے جہاں اس پر احتجاج کیا وہیں عوام کو اس کا حل پیش کرتے ہوئے وائی فائی رکھنے والے افراد کو تعاون کی اپیل کی۔

موبائل سروس معطل ہونے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے: فوٹو اے ایف پی 

آفیشل ایکس اکاونٹ پر پی ٹی آئی نے لکھا کہ ’حکومت نے پولنگ کے دن پورے پاکستان میں موبائل فون سروس بند کر دی ہے۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنے ذاتی وائی فائی اکاؤنٹس سے پاس ورڈز ہٹا کر اس حرکت کا مقابلہ کریں، تاکہ اس انتہائی اہم دن پر آس پاس کا کوئی بھی شخص انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر سکے۔‘
موبائل سروسز بند ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں فوری طور پر موبائل فون سروس بحال کی جائے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’میں نے اپنی پارٹی سے کہا ہے کہ اس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور عدالتوں سے رجوع کیا جائے۔‘
بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ہدایت کے بعد پیپلز پارٹی کے مرکز سیکرٹریٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ موبائل سروسز بحال کی جائیں۔
جماعت اسلامی نے موبائل فون سروس بند کرنے کو گہری سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ موبائل سروس بند کرنے کی وجہ سے دھاندلی کرنا انتہائی آسان ہوگا۔ ابھی تک عملہ مکمل طور پر پولنگ سٹیشنوں تک نہیں پہنچا اب تو رابطہ بھی ممکن نہیں۔ فوری طور پر نیٹ اور موبائل سروس بحال کروائیں ورنہ شفافیت کا مکمل جنازہ نکل جائے گا۔الیکشن کمیشن نوٹس لے کر سروس بحال کروائے۔
مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے بھی موبائل فون سروس کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ووٹرز کو پریشانی کا سامنا ہے۔
اسلام آباد کے دو حلقوں سے قومی اسمبلی کے لیے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر میں موبائل فون بند کرنا، دھاندلی کی ابتدا ہے۔ امیدواروں کا اپنے ایجنٹس اور انتخابی مشینری سے رابطہ کاٹنا سراسر زیادتی ہے۔‘
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’کچھ عرصہ سے پولیس گردی کا بھی سامنا ہے۔ جب کہیں سے اطلاع آئے گی دیر ہو چکی ہو گی۔ دھونس اور دھاندلی کے الیکشن نامنظور۔‘
موبائل فون سروس بندش کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامن ویلتھ کے مبصر گروپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے پولنگ عمل سے مطمیئن ہیں، انٹرنیٹ دریافت ہونے سے قبل ہم الیکشن کرا رہے تھے، انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے۔
سربراہ کامن ویلتھ مبصر گروپ نے مزید کہا کہ ووٹنگ عمل میں انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں البتہ نتائج بھیجتے وقت انٹرنیٹ کی بندش سے مسئلہ ہوگا۔

شیئر: