الیکشن کمیشن نے کئی قومی و صوبائی حلقوں کے حتمی نتائج روک دیے
پیر 12 فروری 2024 11:28
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
پاکستان میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لیے انتخابات آٹھ فروری کو ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے امیدواروں کی درخواست پر قومی و صوبائی اسمبلیوں کے کئی حلقوں کے نتائج روک دیے ہیں۔
امیدواروں نے دھاندلی کی شکایات پر الیکشن کمیشن میں متعلقہ حلقوں کے نتائج چیلنج کیے تھے۔
کون سے حلقے کا حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکا گیا ہے؟
الیکشن کمیشن نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے مزید 20 حلقوں کے حتمی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے آر اوز کو روکا ہے۔ ان حلقوں میں این اے 56 راولپنڈی، این اے 53 راولپنڈی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پی پی 7 سرگودھا، پی پی 133 ننکانہ صاحب، پی پی 15 راولپنڈی میں حتمی نتائج جاری کرنے سے آر او کو روک دیا۔ اس کے علاوہ این اے 60 جہلم، این اے 69 منڈی بہاؤالدین میں بھی آر اوز کو حتمی نتائج جاری کرنے سے روکا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق پی پی 43 منڈی بہاؤالدین، پی پی 12 راولپنڈی اور پی پی 53 کے حتمی نتائج جاری نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
این اے 57 راولپنڈی، این اے 52 راولپنڈی اور این اے 126 لاہور کے بھی حتمی نتائج جاری کرنے سے روکا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ فی الحال این اے 127 لاہور، این اے 87 خوشاب کے بھی حتمی نتائج جاری نہیں کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پی پی 4 اٹک، پی پی 121 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پی پی 279 لیہ کے حتمی نتائج جاری کرنے سے آر اوز کو روک دیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پی پی 17 راولپنڈی اور پی پی 6 مری کے بھی حتمی نتائج روک دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے والے زیادہ تر امیدواروں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔
ملک بھر میں مخلتف انتخابی حلقوں کے نتائج کے خلاف سب سے زیادہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار الیکشن کمیشن پہچنے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق آزاد امیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں کے آر اوز کے فیصلوں کو چیلنج کیا ہے جس پر الیکشن کمیشن نے احکامات جاری کیے ہیں۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن نے اردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ مختلف حلقوں کے مشکوک نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کیے جائیں گے جس کی روشنی میں ہمارے امیدوار الیکشن کمیشن اور مخلتف عدالتوں تک پہنچے ہیں۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ایاز امیر نے بھی این اے 58 کا نتیجہ الیکشن کمیشن میں چیلینج کر دیا ہے۔
ایاز امیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے ’الیکشن پراسیس کو مذاق بنا دیا گیا۔ اپنی مرضی کے نتائج جاری کیے جا رہے ہیں۔‘
ایاز امیر نے مزید کہا کہ یہاں سے انصاف ملنے کی امید ہے۔
الیکشن کمیشن تمام امیدواروں کے تحفظات سنے گا: ترجمان
الیکشن کمیشن کی ترجمان نگہت صدیقی کے مطابق الیکشن کمیشن میں انتخابی نتائج کے خلاف درخواست دائر کرنے والے امیدواروں کی درخواستیں سنی جا رہی ہیں۔ درخواستوں میں اپنائے جانے والے موقف اور ثبوتوں کی روشنی میں الیکشن کمیشن فیصلے کا پابند ہے۔