Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھائی لینڈ کا سیاحتی مقام چیانگ مائی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

گذشتہ سال10 ملین افراد کو فضائی آلودگی سے صحت کے مسائل کا سامنا رہا۔ فوٹو اے ایف پی
تھائی لینڈ کا خوبصور سیاحتی مقام چیانگ مائی جمعہ کے روز شدید قسم کی سموگ کی لپیٹ میں تھا،جہاں شہر کے شمالی علاقے کے رہائشیوں اور سیاحوں کو زہریلی ہوا کا سامنا کرنا پڑا۔
تھائی لینڈ کا دوسرا بڑا شہر فضائی آلودگی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ IQAir کے  مطابق جمعہ کی صبح دنیا کے آلودہ ترین شہروں  میں سرفہرست رہا۔
چیانگ مائی کی مارکیٹ میں سنگترے بیچنے والے 62 سالہ کامول نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ آج شہر میں بہت زیادہ سموگ ہے اور میں وہی ماسک استعمال کر رہا ہوں جو کورونا کے دنوں میں کرتا تھا۔
تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا، جنہیں 15 سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم میں سزا کے بعد حال ہی میں رہا کیا گیا ہے، نے جمعہ کے روز شہر کا دورہ کرتے ہوئے عوام میں ماسک تقسیم کیا۔
سابق وزیراعظم تھاکسن کے آبائی شہر چیانگ مائی سال کے ابتدائی مہینوں میں آلودگی کی لپیٹ میں ہوتا ہے جب  قریبی علاقوں کے کسان اپنی فصلوں کا بھوسہ جلاتے ہیں اور جنگل کی آگ اور کثیف دھواں بھی اس کیفیت میں اضافہ کرتا ہے۔

ہر سال ان دنوں چیانگ مائی میں فضائی آلودگی زیادہ ہوتی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

تھائی لینڈ کے وزیراعظم سرتھا تھاویسن کی کابینہ نے صحت کے  بارے میں بیداری مہم کے طور پر کچھ کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور سموگ سے نمٹنے کے لیے جنوری میں کلین ایئر ایکٹ کی منظوری دی تھی۔
توقع ہے کہ تھائی وزیراعظم سموگ پر قابو پانے کے لیے کئے جانے والے اقدامات کے تحت جنگل کی آگ سے نمٹنے والی تنظیموں سے خصوصی ملاقات کریں گے۔
کامول نے بتایا کہ سانس کی بیماریوں کے لیے انہیں ہر سال اپنی صحت کا معائنہ کروانے کی ضرورت پیش آتی ہے۔

وزیراغظم نے سموگ سے نمٹنے کے لیے کلین ایئر ایکٹ کی منظوری دی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

خریداری کے لیے چیانگ مائی کی مارکیٹ میں موجود 50 سالہ ساریہ نے بتایا ہے کہ ہر سال ان دنوں شہر میں فضائی آلودگی زیادہ ہوتی ہے۔
ساریہ نے مزید کہا کہ ہم اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتے۔ شہر پہاڑیوں کے درمیان ہے اور یہی وجہ ہے کہ  زہریلا سموگ صورتحال کو مزید خراب کر دیتا ہے۔
سرکاری ایجنسی نے بتایا ہے کہ گذشتہ سال کم از کم 10 ملین افراد کو فضائی آلودگی کی وجہ سے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

شیئر: