Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث گینگسٹر گولڈی برار امریکہ میں قتل: میڈیا رپورٹس

سدھو موسے والا کو 29 مئی 2022 کو پنجاب کے ضلع مانسا کے گاؤں جواہر میں قتل کردیا گیا تھا (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
رپورٹس کے مطابق انڈیا کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث گینگسٹر گولڈی برار کو امریکہ میں قتل کردیا گیا ہے۔
انڈیا کے زی نیوز نے امریکی نیوز 18 کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ واقعہ منگل کی صبح 5 بج کر 25 منٹ پر فیئرمونٹ اور ہولٹ ایونیو پر پیش آیا۔
نامعلوم حملہ آوروں نے گولڈی برابر اور اس کے ساتھی پر اُس وقت فائر کھول دیا جب وہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
فائرنگ میں زخمی ہونے والے دونوں افراد کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں اُن میں سے ایک نے دم توڑ دیا۔
مبینہ طور پر کہا جا رہا ہے کہ گولڈی برار کے جرائم پیشہ حریف ارش دلا اور لکبھیر نے گولڈی برابر کو قتل کروایا ہے، دونوں کے درمیان طویل عرصے سے دشمنی چل رہی تھی۔
گولڈی برابر کا اصل نام ستوندرجیت سنگھ ہے جو 2017 میں سٹوڈنٹ ویزے پر کینیڈا گئے تھے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس کے بعد سے گولڈی برار کینیڈا ہی سے قتل اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم کی سرپرستی کرتے رہے ہیں۔ 
گولڈی برار کو ایک اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی شمار کیا جاتا تھا۔
یاد رہے کہ انڈیا کے مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے گینگسٹر گولڈی برار کو انڈین حکومت نے دہشت گرد قرار دے رکھا تھا۔
انڈین وزارت داخلہ کے نوٹی فیکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’اپریل 1994 میں پنجاب میں پیدا ہونے والے ستوندرجیت سنگھ جو شمشیر سنگھ اور پریتپال کور کے بیٹے ہیں۔‘
’وہ کینیڈا کے علاقے برامٹن میں مقیم ہیں اور خالصتان کے حامی دہشت گرد گروپ ببّر خالصہ کے ساتھ منسلک ہیں۔‘
انڈیا کی مرکزی حکومت کا کہنا تھا کہ گولڈی برار ڈرونز کے ذریعے سرحد کے آرپار ممنوعہ ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔ یہ ہتھیار پرتشدد سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔

گولڈی برار کو انڈین حکومت نے دہشت گرد قرار دے کر ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا تھا (فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس)

حکومت نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ گولڈی برار انڈین پنجاب میں ٹارگٹ کلنگ اور ملک دشمن سرگرمیوں کے ذریعے امن عامہ اور مختلف کمیونیٹیز کے مابین ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی سازش کر رہے ہیں۔
گذشتہ برس انڈیا کی حکومت نے انٹرپول کو گولڈی برار سے متعلق ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ گولڈی برار نے پنجاب کے ضلع مانسا کے گاؤں جواہر میں 29 مئی 2022 کو کیے گئے سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
سدھو موسے والا قتل کیس کی 1850 صفحات کی چارج شیٹ میں گولڈی برار کو اس واقعے کا ماسٹرمائنڈ قرار دیا گیا۔
انڈین پنجاب کی پولیس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ سدھو موسے والا کا قتل 2021 میں یوتھ اکالی دل لیڈر وکی مڈوکھیرا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا۔
سنہ 2022 میں گولڈی برار نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں دعویٰ کرتے ہوئے ایسا ہی دعویٰ کہا تھا کہ انہوں نے سدھو موسے والا کو وکی مڈوکھیرا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے مارا ہے۔

شیئر: