Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی صدر کی نماز جنازہ ادا، شہباز شریف تعزیت کے لیے تہران پہنچ گئے

ہیلی کاپٹر حادثے میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی وفات پا گئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
ہیلی کاپٹر کے حادثے میں وفات پانے والے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جنازے میں شامل ہونے کے لیے ہزاروں ایرانی شہری بدھ کو تہران کی سڑکوں پر نکلے۔ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف تعزیت کے لیے پہنچ گئے ہیں، اُن کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شہر کے وسط میں صدر رئیسی کے پورٹریٹ اٹھائے ہوئے لوگ تہران یونیورسٹی کے اندر اور اس کے آس پاس جمع ہوئے، جہاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں نماز جنازہ کی امامت کی۔
صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر اتوار کے روز تبریز شہر کے راستے میں شمالی ایران کے دھند سے ڈھکے ایک پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
وہ آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کے منصوبے کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کے بعد تبریز شہر جا رہے تھے۔
اس حادثے میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی وفات پا گئے تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہو جانے کے بعد اس کی تلاش اور ریسکیو کے لیے ایک بہت بڑا آپریشن شروع کیا گیا جس میں ترکی، روس اور یورپی یونین کی مدد شامل تھی۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے پیر کو صبح صدر رئیسی کی موت کا اعلان کیا تھا۔
صدر رئیسی جن کے بارے میں توقع کی جا رہی تھی کہ وہ سپریم لیڈر کے طور پر خامنہ ای کی جگہ لیں گے، اُن کی عمر 63 برس تھی۔
دارالحکومت تہران میں بڑے بڑے بینرز لگائے گئے جس میں مرحوم صدر کو ’خدمات کا شہید‘ قرار دیا گیا جبکہ کچھ بینرز پر ’پسماندہ لوگوں کے خادم کو الوداع‘ لکھا گیا۔
تہران کے رہائشیوں کو فون پر پیغامات موصول ہوئے کہ وہ عوامی خدمت کرنے والے ’شہید صدر کے جنازے میں شریک ہوں۔‘
سرکاری میڈیا کے مطابق جنازے کے جلوس میں غیرملکی شخصیات نے بھی شرکت کی، جو یونیورسٹی سے روانہ ہونے کے بعد شہر کے وسط میں واقع وسیع انقلاب سکوائر پہنچا۔
آنجہانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات منگل کو تبریز شہر اور قم کے شیعہ علما کے مرکز میں ہزاروں سیاہ پوش سوگواروں کی شرکت کے ساتھ شروع ہوئیں۔
تہران سے میتیں شمال مشرق میں صدر رئیسی کے آبائی شہر مشہد منتقل کرنے سے پہلے جنوبی خراسان صوبے میں لے جائی جائیں گی، جہاں جمعرات کی شام کو امام رضا کے مزار کے قریب ان کی تدفین کی جائے گی۔
سپریم لیڈر خامنہ ای جو ایران میں حتمی اختیارات رکھتے ہیں، نے پانچ روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے اور نائب صدر 68 سالہ محمد مخبر کو صدر رئیسی کے جانشین کے لیے 28 جون کو ہونے والے انتخابات تک نگراں صدر مقرر کیا ہے۔

شیئر: