ایس آئی ایف سی میں سعودی عرب اور یو اے ای سمیت 6 ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ
ایس آئی ایف سی میں سعودی عرب اور یو اے ای سمیت 6 ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ
ہفتہ 25 مئی 2024 15:34
وزیراعظم نے سرمایہ کاری کے عمل کو آگے بڑھانے میں ایس آئی ایف سی کے کردار کو سراہا (فائل فوٹو: ایکس)
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) میں چھ ڈیسک بنانے کا اعلان کیا ہے۔
سنیچر کو ایس آئی ایف سی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ’ایس آئی ایف سی کے اندر ایک سعودی ڈیسک بنے گا، ایک متحدہ عرب امارات ڈیسک بنے گا، ایک چین ڈیسک بنے گا، ایک قطر ڈیسک بنے گا، ایک یورپی یونین ڈیسک بنے گا اور ایک امریکہ ڈیسک بنے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ چھ ڈیسک ہیں اور ان کا وزیراعظم نے باقاعدہ اعلان کیا ہے۔ سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایس آئی ایف سی میں یہ چھ ڈیسک بنائے جائیں گے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات نے دوست ممالک کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں آرمی چیف کے کردار کے حوالے سے کہا کہ ’متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں آرمی چیف کی بھی بڑی کاوش ہے، سعودی عرب اور یو اے ای کے حوالے سے انہوں نے بڑی کوشش کی ہے۔ تو میں سمجھتا ہوں کہ ایس آئی ایف سی کا فورم ہے جو اس سرمایہ کاری پر کام کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’یہ سرمایہ کاری پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، ہمارے دوست ممالک ہیں اور ہمارے مفاد سانجھے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد کو آگے رکھا ہے اور وہ پاکستان کی بڑی قدر کرتے ہیں۔‘
’سعودی عرب اور یو اے ای نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا‘
قابل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک نے خصوصیایس آئی ایف سی کے حوالے سے بہت اعتماد اور یقین کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حالیہ ہفتوں اور دنوں میں مجھے دو دفعہ سعودی عرب جانے کا موقع ملا، ابھی میں متحدہ عرب امارات سے ہو کر آیا ہوں۔ اور پھر دوسرے ممالک کے جو زعما ہیں وفود ہیں، میری ان سے ملاقات ہوئی۔‘
’اور مجھے بہت خوش گوار حیرانی بھی ہوئی اور خوشی بھی ہوئی کہ انہوں نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے بہت اعتماد اور یقین کا اظہار کیا۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بعض زعما سے جب بعض منصوبوں کی بات ہوتی تھی، تو وہ ہمیشہ مجھے سے پوچھتے تھے کہ وزیراعظم آپ کا کیا نظام ہو گا۔ میں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی، کچھ خود انہیں ایس آئی ایف سی کا نام ازبر ہو گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’2023-2022 میں پوری عرق ریزی اور غور و فکر کے بعد ایس آئی ایف سی نے جنم لیا اور ایک قانونی شکل اختیار کی۔ تو اس وقت بعض خدشات کا اظہار کیا جاتا تھا، میں کسی کا نام نہیں لوں گا لیکن یہ حقیقت تھی۔ لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا ایس آئی ایف سی کی افادیت، اس کی کارکردگی اور اس کی کامیابیوں نے تمام ناقدین کی زبانوں پر تالے لگا دیے۔‘
’اور میں سمجھتا ہوں کہ جب میں نے اُس زمانے میں ایس آئی ایف سی کے حوالے سے اس انیشیٹو کی بھرپور حمایت کی تو میں دل و دماغ کے ساتھ کر رہا تھا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ آج ایس آئی ایف سی پاکستان کی ترقی اور خوش حالی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
’اور میں صوبائی قیادتوں کا بہت شکرگزار ہوں، چاہے خیبر پختونخوا ہے، چاہے وہ پنجاب ہے، چاہے وہ بلوچستان ہے، چاہے وہ صوبہ سندھ ہے، سبھی ایس آئی ایف سی پر پورا اعتماد کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت پوری طرح یکسو ہے اور ابھی جو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے حوالوں سے منصوبوں پر سعودی عرب اور یو اے ای سے اعلانات ہوئے ہیں، تو وہ مکمل اس پر یکسو ہیں کہ ساری کی ساری سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے ذریعے ہو گی۔‘
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزارتوں نے ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم کے تحت شروع کیے جانے والے مختلف منصوبوں اور پالیسی اقدامات پر جامع پیش رفت کی اور مستقبل میں طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے منصوبے پیش کیے۔
ایس آئی ایف سی نے اب تک کی مجموعی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس حوالے سے وفاقی وزارتوں کے کردار کو بھی سراہا۔
کمیٹی نے دوست ممالک کے ساتھ جاری اقتصادی تعاون پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا، اور اس حوالے سے تجارت اور سرمایہ کاری میں حالیہ اضافے کو سراہا۔
ایس آئی ایف سی نے ریاستی اداروں کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور اس حوالے سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے زور دیا کہ متعلقہ فریقوں کے ساتھ اشتراک سے نجکاری کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
آرمی چیف نے فوج کی جانب سے ملک کی معاشی خوش حالی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سرمایہ کاری اور نجکاری کے عمل کو عمدہ انداز میں آگے بڑھانے کے لیے ایس آئی ایف سی اور اس سے متعلقہ تمام فریقوں کے کردار کو سراہا۔