Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاق اور وزیراعلی گنڈاپورکا بجلی چوری، بقایاجات کی وصولی کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق

علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے خیبرپختونخوا کو لوڈ شیڈنگ فری صوبہ بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی چوری پر قابو پانے اور قابل ادائیگی بلوں کی ریکوری کے حوالے سے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اے پی پی کے مطابق اس بات کا اعلان پیر کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے آج اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا۔
اس موقع پر علی امین گنڈا پور نے یقین دلایا کہ خیبرپختونخوا حکومت بجلی کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے عوامی نمائندوں اور کمیونٹی ممبران کے تعاون سے ایک مہم چلائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو اس وقت تک فوری ریلیف فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا جب تک نقصانات پر قابو پانے کی حکمت عملی سے منافع حاصل ہونا شروع نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سولرائزیشن کے لیے بھی کام کرے گی تاکہ بجلی کے نقصانات پر قابو پایا جا سکے۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے خیبرپختونخوا کو لوڈ شیڈنگ فری صوبہ بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی حمایت اور تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔‘
سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ مسائل شیئر کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات پر قابو پانے اور بجلی کی چوری کے ساتھ ساتھ بقایاجات کی وصولی کے لیے خیبرپختونخوا کے لیے جو ماڈل تیار کیا جا رہا ہے اسے دوسرے صوبوں میں بھی نافذ کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس کے دوران علی امین گنڈا پور سے سوال کیا گیا کہ ان کی جماعت وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید کرتی رہی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ وہ یہاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حیثیت سے آئے ہیں اور یہ ذاتی معاملہ نہیں ہے بلکہ اداروں کی آپس میں بات چیت ہوئی ہے۔

شیئر: