Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی کے بعد غزہ کے لیے عرب امارات کے سب سے بڑے امدادی آپریشن کا آغاز

آپریشن ’الفارس الشہم تھری‘ کے تحت 20 ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ غزہ کے لیے روانہ ہوا۔ فوٹو: وام
متحدہ عرب امارات نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد غزہ میں بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق آپریشن ’الفارس الشہم تھری‘ کے تحت 20 ٹرکوں پر مشتمل امدادی قافلہ روانہ کیا گیا ہے جس میں 200 ٹن سے زیادہ خوراک اور دیگر ضروری اشیا موجود ہیں۔
الفارس الشہم تھری اپنی نوعیت کا سب سے بڑا امدادی آپریشن ہے اور اب تک 29 ہزار ٹن پر مشتمل امدادی سامان کے 156 قافلے غزہ بھجوائے جا چکے ہیں۔
اماراتی سرکاری نیوز ایجنسی وام کے مطابق ریلیف آپریشن نے غزہ کے رہائشیوں بالخصوص زیادہ متاثرہ خاندانوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کر کے درپیش مشکل حالات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے۔
وام کا کہنا ہے کہ الفارس الشہم تھری کے تحت 441 روز سے زیادہ عرصے سے فلسطینی عوام کے لیے امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور 500 فضائی پروازوں، پانچ بحری جہاز اور 2500 سے زیادہ ٹرکوں کے ذریعے مصر کے راستے امداد غزہ پہنچائی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے منصوبوں میں غزہ میں فیلڈ ہسپتال اور مصر کے ساحلی علاقے العریش میں بھی ایک ہسپتال کا قیام شامل ہے۔
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات نے رفح میں پانی کی سپلائی کے لییے ڈیسیلینیشن پلانٹ لگوایا ہے اور ’طيور الخير‘ کے نام سے منصوبہ شروع کیا جس کے تحت ان علاقوں میں فضا سے امداد گرائی گئی بالخصوص شمالی غزہ میں جہاں زمینی طور پر پہنچنا دشوار تھا۔

 

شیئر: