اماراتی وزارت خارجہ نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے مسجد اقصی کے احاطے اور پرانے شہر کے مسلم کوارٹرز میں فلسطینیوں کے خلاف کی جانے والی جارحانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کی ہے۔
وام کے مطابق وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ’ القدس اور فلسطینی مسلمانوں کے خلاف یہ طرزِ عمل اشتعال انگیزی اور القدس کے تقدس کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
اسرائیلی آبادکاروں کا مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ پر دھاواNode ID: 889087
-
سعودی عرب کی جانب سے مسجد اقصی کے احاطے پر اسرائیلی حملے کی مذمتNode ID: 890238
بیان میں مزید کہا گیا کہ’ اسرائیلی انتہا پسندوں کے بار بار حملے انتہا پسندانہ مہم کی شکل اختیار کررہے ہیں جس میں نہ صرف برادر فلسطینی عوام بلکہ عالمی برادری کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔‘
اس عمل سے کشیدگی میں اضافہ ہو گا جو کسی طرح مناسب نہیں خاص کر جب غزہ پٹی میں جاری المیے کو ختم کرنے کی کوششوں پر توجہ دی جانی چاہیے۔
اماراتی حکومت نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ ’وہ ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس قسم کے اشتعال انگیزکارروائیوں کی مذمت کریں اور وزرا یا اعلی عہدیداروں کے استثنی کے بغیر ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔‘
علاوہ ازیں تشدد، انتہاپسندی اور اشتعال انگیزی کے ایجنڈے کو فوری روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ ایسا نہ کیے جانے کی صورت میں اسے ’خاموش رضا مندی ‘ سمجھا جائے گا جس سے نفرت، نسل پرستی اورعدم استحکام کو مزید فروغ ملے گا۔
وزارت خارجہ نے بین الاقوامی قانون اور تاریخی حیثیت کے مطابق مقدس مقامات اور اوقاف کی دیکھ بھال کےلیے اردن کے کردار کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں مسجد اقصی کا احترام کرنے اور القدس کے تمام مقدس مقامات کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیا جو بقائے باہمی اور امن کی علامت ہیں۔