سعودی وزارت صحت نے حج سیزن 2025 کے دوران گزشتہ برس کے مقابلے میں حجاج میں گرمی کی تھکن کے کیسز میں 90 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔
گروپ پلاننگ کی پابندی، چھتریوں کے استعمال اور سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی نے مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
عازمین چھتری استعمال کریں، ’درجہ حرارت 10 سینٹی گریڈ تک کم‘Node ID: 890609
یہ کامیابی ہیلتھ سیکٹر ٹرانسفارمیشن اورعازمین تجربہ پروگرام کے مقاصد کے مطابق ہے۔ ان پروگرا موں کا مقصد عازمین حج کو محفوظ اور صحت مند ماحول میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے با اختیار بنانا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ ’کیسز میں نمایاں کمی احتیاطی تدابیر میں اضافے، صحت سے متعلق آگاہی مہم، صحت کے شعبے اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کا براہ راست نتیجہ ہے۔‘
ان مشترکہ کوششوں نے حجاج کو گرمی کی تھکاوٹ سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہیں آرام سے اور محفوظ طریقے سے مناسک ادا کرنے میں مدد فراہم کی۔
یاد رہے سعودی حکام نے حجاج کو ہدایت کی تھی کہ وہ میدانِ عرفات میں قیام کے دوران صبح دس سے سہ پہر 4 بجے تک اپنے خیموں میں رہیں۔
یہ ہدایت حجاج کی سلامتی اور صحت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی تھی۔
العربیہ کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے بتایا ہے کہ ’حج سیزن میں اب تک حجاج میں کسی بیماری یا وبا کے پھیلاؤ کا کوئی واقعہ نہیں سامنے نہیں آیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’محدود تعداد میں حجاج کو گرمی کی تھکن کا سامنا ضرور ہوا تاہم بہتر منصوبہ بندی کے باعث ان کی تعداد میں کمی آئی ہے۔‘