ایران کی جوہری تنصیبات اور فوجی قیادت پر بڑے پیمانے پر حملے کے جواب میں تہران نے جمعے کی شب اسرائیل پر درجنوں میزائل داغے ہیں۔
خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق دھماکوں کی آواز پورے یروشلم میں سُنی گئیں اور اسرائیلی ٹی وی چینلز نے ویڈیوز نشر کیں جن میں بظاہر میزائل حملے کے بعد تل ابیب میں دھوئیں کے بادل اُٹھتے دیکھے گئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق 60 قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ایران پر اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع تھی، صدر ڈونلڈ ٹرمپNode ID: 890887
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ درجنوں میزائل داغے گئے اور یہ بھی بتایا ہے کہ ملک بھر کے رہائشیوں کو بم سے بچنے کے لیے بنائی گئی پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل جمعے کی علی الصبح اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران پر حملوں میں ملک کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا اور کم از کم دو اعلیٰ فوجی عہدیداروں کو ہلاک کر دیا۔
ایران میں ہلاکتیں:
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے جمعے کو بتایا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں 78 افراد ہلاک اور 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
سفیر امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کا ’وحشیانہ اور مجرمانہ حملہ اور قتل اعلیٰ فوجی حکام اور ایٹمی سائنسدانوں کے خلاف ہے۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ متاثرین میں عام شہری، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
اسرائیل برسوں سے اس طرح کے حملے سے خبردار کرتا رہا ہے اور امریکی انتظامیہ نے بارہا اسے (حملے سے) روکنے کی کوشش کی ہے۔ امریکی انتظامیہ کو خدشہ تھا کہ اس سے پورے مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع تنازع جنم لے گا۔
خطے کے ممالک نے اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے جبکہ دنیا بھر کے رہنماؤں نے دونوں ممالک سے فوری طور پر کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تقریباً 100 اہداف پر ابتدائی حملے میں 200 کے قریب طیارے شامل تھے۔ دو سکیورٹی اہلکاروں نے بتایا کہ ملک کی خفیہ ایجنسی موساد بھی ایران کے اندر دھماکہ خیز ڈرون کو بروقت پوزیشن میں رکھنے اور پھر انہیں تہران کے قریب ایک ایرانی اڈے پر میزائل لانچروں کو نشانہ بنانے کے لیے فعال کرنے میں کامیاب رہی۔
اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پر بات چیت کی اور ان کے دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق کرنا ممکن نہیں تھا اور اس حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔
اسرائیلی حملے میں کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا جس میں نطنز میں ایران کی اہم جوہری افزودگی کا مرکز بھی شامل ہے جہاں سے سیاہ دھواں فضا میں بلند ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے مغربی ایران میں درجنوں ریڈار تنصیبات اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لانچرز کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے کہا کہ اسرائیل نے نطنز کو ’نمایاں طور پر نقصان پہنچایا ہے۔‘
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی کی موت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اسرائیل کے حملے میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف جنرل محمد باقری کی موت کی بھی ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے تصدیق کی۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق پاسدران انقلاب کی ایرو سپیس فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ بھی اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بتایا کہ دیگر اعلیٰ فوجی حکام اور سائنسدان بھی مارے گئے۔
