دنیا میں بِٹ کوائن اثاثوں کے سب سے بڑے مالک مائیکل سیلر نے بِٹ کوائن ریزرو کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اتوار کو کرپٹو اور بلاک چین کے وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور انہوں نے سٹریٹیجی (سابقہ مائیکرو سٹریٹیجی) کے ایگزیکٹو چیئرمین مائیکل سیلر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی ویڈیو میٹنگ کی صدارت کی۔
مائیکل سیلر نے عالمی ڈیجیٹل معیشت میں مستقبل کے حوالے سے دوستانہ موقف اختیار کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان کی اس حوالے سے پیش رفت میں مشورہ دینے اور مدد کرنے کا اعلان کیا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان کا سرکاری سطح پر پہلے بٹ کوائن ریزرو کا اعلانNode ID: 890332
-
پاکستانی نوجوان کرپٹو کے ’انقلاب‘ سے کیسے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟Node ID: 890339
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں بہت سے ذہین لوگ ہیں اور اس کے پاس عالمی سطح پر کاروبار کے لیے عزم بھی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جیسی ابھرتی ہوئی منڈیوں کے پاس فنانس کے مستقبل میں ابھرنے کا موقع ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ’پاکستان ڈیجیٹل اثاثوں کی ترقی اور اسے اپنانے میں گلوبل ساؤتھ کی قیادت کرنے کا خواہاں ہے، اور ڈیجیٹل معیشت میں جدت، ضابطے اور جامع ترقی کے لیے ایک معیار قائم کرنا چاہتا ہے۔‘
بلال بن ثاقب نے کہا کہ ’پاکستان نے ایک تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ مائیکل سیلر کی بصیرت اور قیادت نے بِٹ کوائن کو ایک خودمختار اثاثے کی شکل دی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسٹر سیلر نے 5 برسوں میں خالصتاً سٹریٹجک وژن، یقین اور نظم و ضبط کے ذریعے ایک درمیانے سائز کی سافٹ ویئر فرم کو ایک سو ارب ڈالر زائد کی کمپنی میں تبدیل کیا۔‘
پریس ریلیز کے مطابق مائیکل سیلر کی کامیابی کی کہانی بے مثال ہے۔ انہیں بڑے پیمانے پر بٹ کوائن کو ادارہ جاتی سطح پر اپنانے والی سب سے زیادہ بااثر آوازوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
مائیکل سیلر مائیکرو سٹریٹیجی کے شریک بانی اور چیئرمین ہیں، جو بٹ کوائن کے بڑے حامی اور سرمایہ کار کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
2020 میں اپنی بِٹ کوائن حکمت عملی شروع کرنے کے بعد سے کمپنی نے تقریباً پانچ لاکھ 82 ہزار بِٹ کوائن حاصل کیے ہیں جن کی مالیت جون 2025 تک 62 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔