اسرائیل نے وسطی تہران میں ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ کے ہیڈکوارٹر پر فضائی حملہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق آن لائن شیئر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ حملے کے بعد ادارے کی عمارت آگ میں لگی ہوئی ہے۔
ویڈیو کلپ میں اس لمحے کو دکھایا گیا ہے جب لائیو براڈکاسٹ کے دوران ایک میزائل نے عمارت کو نشانہ بنایا۔ جب دھماکہ ہوا اس وقت میزبان سحر امامی ٹی وی پروگرام کر رہی تھیں۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیل ایران لڑائی کا چوتھا روز، دونوں طرف مزید عام شہری ہلاکNode ID: 890995
ایران کے سرکاری میڈیا نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے براہ راست اسرائیل سے منسوب کیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق متعدد ہلاکتیں ہوئیں ہیں لیکن سرکاری طور پر درست تعداد جاری نہیں کی گئی ہے۔
لندن میں قائم نیوز چینل ایران انٹرنیشنل نے اطلاع دی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ نے حملے کے بعد ایک اور سٹوڈیو سے نشریات دوبارہ شروع کیں اور میزبان امامی نے خبر نیٹ ورک کی لائیو نشریات میں شامل کی۔
یہ حملہ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کی جانب سے پیر کے روز خبردار کرنے کے فوراً بعد ہوا ہے کہ ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کو جلد ہی نشانہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ایرانی پروپیگنڈہ اور اشتعال انگیزی کا میگا فون ختم ہونے والا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ قریبی رہائشیوں کو انخلا کے لیے کہا گیا ہے۔
Israel has attacked the building of the state radio and TV broadcaster IRIB in Tehran. pic.twitter.com/QHlrPatHVe
— nofmgeopolitics (@nofmgeopolitics) June 16, 2025
اسرائیلی فوج نے فارسی زبان میں کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’آنے والے گھنٹوں میں (اسرائیلی فوج) علاقے میں کارروائی کرے گی۔‘
اس حملے نے تہران کے ایک اعلیٰ ترین علاقے کو نشانہ بنایا جہاں کئی سفارتی اور بین الاقوامی دفاتر ہیں، جن میں قطر، عمان اور کویت کے سفارت خانے، نیز اقوام متحدہ کی عمارتیں اور ایجنسی فرانس پریس بیورو شامل ہیں۔ اس علاقے میں ہسپتال اور ایک پولیس ہیڈکوارٹر بھی ہے۔