سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سنیچر کو استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کے 51 ویں اجلاس میں شرکت کی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں فلسطینی کاز کےلیے سعودی عرب کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ ایران پر اسرائیلی حملوں کی پھر مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانونی کی صریح خلاف ورزی، ایرانی خودمختاری اور سلامتی کی کے منافی قرار دیا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی وزیرخارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کےلیے استنبول پہنچ گئےNode ID: 891194
ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے ترکیہ کو وزرائے خارجہ کونسل کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کامیابی کی خواہش ظاہر کی۔
انہوں نے سابقہ صدارت کے دوران کی جانے والی کوششوں پر کیمرون کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مسئلہ فلسطین کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ غزہ میں جنگ کے خاتمے، انسانی بحران کو کم کرنے، تنازع پر عرب اور اسلامی دنیا کے مشترکہ موقف کےلیے سعودی عرب کی جاری کوششوں کا ذکر کیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کےلیے مملکت کی سپورٹ کا اعادہ کیا جس کا دارالحکومت القدس ہو گا۔
انہوں نے اسرائیل اور ایران کے تنازع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ’یہ حملے خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔‘

انہوں نے فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے، کشیدگی میں کمی، ایران اور بین الاقوامی برادری کےدرمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے یمن میں بحران کے حل کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھنے، ایک جامع سیاسی حل، بحالی امن، سلامتی اور استحکام کےلیے سپورٹ کا اعادہ بھی کیا۔
اس موقع پر وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر عبدالرحمن بن ابراہیم الراسی وزیر خارجہ کے مشیر برائے سیاسی امور شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان ترکیہ میں سعودی سفیر فہد بن اسعد ابو النصر اور او آئی سی میں مملکت کے مستقل نمائندے ڈاکٹر صالح بن حمد السحیانی بھی موجود تھے۔