Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگلے ہفتے امریکی اور ایرانی حکام کے درمیان بات چیت ہوگی: ٹرمپ

ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم کوئی معاہدہ کر سکتے ہیں، پتہ نہیں۔ میرے خیال میں وہ لڑے، جنگ ختم ہو گئی۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ اگلے ہفتے امریکہ اور ایران کے حکام کے درمیان بات چیت ہوگی، جس سے طویل المدتی امن کے لیے موہوم سی امید پیدا ہوئی ہے، حالانکہ تہران نے یہ اصرار کیا ہے کہ وہ اپنا جوہری پروگرام ترک نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ، جنہوں نے جنگ کے 12ویں دن منگل کو نافذ ہونے والی جنگ بندی میں کردار ادا کیا، نے نیٹو سربراہی اجلاس میں صحافیوں کو بتایا کہ انہیں ایران کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں خاص دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے۔
اس سے پہلے دن میں ایک ایرانی اہلکار نے سوال اٹھایا کہ آیا امریکہ پر حملے کے بعد بھروسہ کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم کوئی معاہدہ کر سکتے ہیں، پتہ نہیں۔ میرے خیال میں وہ لڑے، جنگ ختم ہو گئی۔‘
ایران نے تاحال اگلے ہفتے کسی بات چیت کی تصدیق نہیں کی، حالانکہ امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی سٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست اور بالواسطہ رابطہ ہوا ہے۔
امریکہ اور ایران کے درمیان چھٹے دور کی بات چیت رواں ماہ کے آغاز میں عمان میں طے تھی، مگر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی ’بہت اچھے طریقے سے‘ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ ایران ’نہ تو بم بنائے گا اور نہ ہی یورینیم افزودہ کرے گا۔‘
 

شیئر: