سعودی وزارتِ ثقافت نے ہیرِٹیج کمیشن کے ساتھ مل کر ایک نئی ریسرچ گرانٹ کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد روایتی دستکاری کا تفصیل سے مطالعہ کرنا ہے۔
دستکاری کے سال کے طور پر جاری مہم کے تحت یہ پروگرام، سکالرز کو اس بات کا جائزہ لینے کےلیے مدعو کرے گا کہ وہ دیکھیں کہ راویتی ہنر کس طرح ثقافتی علم کو محفوظ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
حائل فیسٹول میں روایتی دستکاری جو وزیٹرز کو مسحور کر رہی ہےNode ID: 891963
-
سعودی دستکاری اور تہذیبی ورثہ، اوساکا میں ثقافتی ہفتہ کی میزبانیNode ID: 892185
-
’آرٹس ٹیلنگ سٹوریز‘ مدینہ میں مقامی ورثے اور دستکاریوں کی نمائشNode ID: 892319
وراثت میں ملنے والی مہارت کو کیسے مجسم کرتے ہیں اور کس طرح سماجی کردار کی تکمیل کرتے ہوئے اُن معاشی سرگرمیوں کی عکاسی کرتے ہیں جنھوں نے سعودی معاشرے کی تشکیل کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق گرانٹ میں ریسرچ کے لیے چھ کیٹیگریز رکھی گئی ہیں جن کے ذریعے دستکاری کے بارے میں گہری بصیرت پیدا کرنے کے لیے سٹڈی کی جائے گی۔
دوسری کیٹیگری میں ہنر کے فروغ پر توجہ دی جائے گی اور اس بات کا کھوج لگایا جائے گا کہ عہدِ حاضر کے سعودی معاشرے میں روایتی دستکاری کے لیے کون سے انیشیٹیوز شروع ہوئے ہیں جو اس فن کے لیے معاون ہیں اور اسے ادارہ جاتی بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔
معاشی اثر اور تخلیقی معاش کی سٹڈی میں اس بات کا تجزیہ کیا جائے گا کہ دستکاری، قومی معیشت میں کیسے حصہ ڈالتی ہے۔ اس سلسلے میں ہاتھ سے بنائی گئی ثقافتی اشیا کو سامنے رکھتے ہوئے ملکی اور بین الاقوامی مارکٹیوں کا موازنہ بھی کیا جائے گا۔
ٹیکنالوجی کی ریسرچ اس بات کا جائزہ لے گی کہ جدید طریقے، ڈیزائن اور ڈیجیٹل آلات، روایتی طریقوں کے ساتھ کیسے چلتے ہیں اور ان کے امتزاج سے کیسے وہ پروڈکٹس تیار کی جاتی ہیں جو مارکیٹ میں فوری دستیاب ہوں۔
سماجی ریسرچ سے پتہ چلے گا کہ دستکاری اور کمیونٹی تعلقات کے درمیان کیا رشتہ ہے اور ثقافتی تصور اس شعبے کی نشو نما اور پائیداری کو کیسے متاثر کرتا ہے۔
آخری کیٹیگری میں تصوراتی فریم ورک پر بات ہوگی جس میں دستکاری کی اصطلاحات، اس کے ارتقا، اور اس سے متعلقہ تصورات کا تنقیدی جائزہ لیا جائے گا جن میں ثقافتی صنعت، فنونِ لطیفہ اور ہنرمندوں اور فنکاروں کے مابین کردار شامل ہیں۔
امیدواروں کے پاس ایڈوانس ڈگری، ماسٹر یا ڈاکٹریٹ کا ہونا لازمی ہے یا پھر انھیں مساوی مہارت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تاخیر سے بھیجی گئی درخواستوں پر غور نہیں کیا جائے گا۔
منتخب ہونے والے ریسرچرز پر لازم ہوگا کہ ان کے پاس اشاعت کے لیے تیار دستاویز موجود ہوں جن کا جائزہ ان کے شعبے سے متعلق جرنل میں کیا جائے گا۔ ان ریسرچرز کے لیے رہنما ہدایات اور گرانٹ کی ویب سائٹس پر اندراج کردہ دستاویزات پر عمل کرنا لازم ہوگا۔