Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس کی حالیہ تجاویز ’قابل عمل‘ ہیں، اسرائیل

اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس کی حالیہ تجاویز ’قابل عمل‘ ہیں تاہم اس حوالے سے مزید تفصیل نہیں فراہم کی گئی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا۔
اس سے قبل حماس نے جمعرات کی صبح  بیان جاری کیا جس میں تصدیق کی تھی کہ جنگ بندی تجاویز ثالثوں کو بھجوا دی ہیں۔
حماس کی جانب سے تجاویز ایسے موقع پر پیش کی گئی ہیں جب امریکی نمائندہ خصوصی سٹیو وٹکاف کا دورہ یورپ متوقع ہے جہاں وہ مشرق وسطیٰ کے اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ملاقاتوں میں جنگ بندی سے متعلق حالیہ تجاویز اور یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت ہو گی۔
دوسری جانب بدھ کو ایک سو سے زائد امدادی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپس نے مشترکہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ’بڑے پیمانے پر بھوک‘ پھیل رہی ہے۔ 
 ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غزہ کو قحط کا خطرہ ہے۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز، سیو دا چلڈرن اور آکسفیم سمیت 111 تنظیموں نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ڈاکٹرز کی رپورٹ میں بالخصوص بچوں اور بوڑھوں میں شدید غذائی قلت ریکارڈ کی گئی ہے۔ شدید اسہال جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بازار خالی ہیں، کچرے کے ڈھیر جمع ہو رہے ہیں، اور بالغ بھوک اور پانی کی کمی سے سڑکوں پر گر رہے ہیں۔‘
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 59 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

شیئر: