Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حاملہ فلسطینی صحافی اپنے خاوند اور بچوں سمیت اسرائیل کے حملے میں ہلاک

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق اب تک 180 سے زیادہ صحافی ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے فضائی حملے میں حاملہ فلسطینی صحافی والا الجباری غزہ کے جنوب مغرب میں واقع اپنے گھر میں اپنے خاوند اور چار بچوں سمیت ہلا ک ہو گئیں۔
عرب نیوز نے مقامی میڈیا کے حوالے سے لکھا کہ بدھ کو ہونے والا دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ مبینہ طور پر خاتون کے رحم سے بچہ نکل گیا۔ تاہم عرب نیوز آزادانہ طور پر اس دعوے یا آن لائن گردش کرنے والی تصاویر کی تصدیق نہیں کرسکی جس میں کفن میں لپٹے ہوئے بچے کو دکھایا گیا ہے۔
ان کی موت کو انسانی حقوق اور آزادی صحافت کی تنظیموں نے غزہ میں صحافیوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کے ایک سلسلے کے طور پر بیان کیا ہے۔
بدھ کو صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن نے اسرائیل سے میڈیا کارکنوں کا قتل روکنے اور بین الاقوامی رپورٹرز کو اس علاقے تک رسائی کی اجازت دینے کے مطالبے کی تجدید کی۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 180 سے زیادہ صحافی، تقریباً تمام فلسطینی، غزہ میں مارے جا چکے ہیں۔ دیگر تنظیموں کا اندازہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 231 تک ہے۔
کم از کم ایک درجن کیسز میں انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنایا جسے وہ جنگی جرائم قرار دیتے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے علاقے میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی ہٹانے سے بارہا انکار کیا ہے۔

 

شیئر: