پاکستان کے شہر لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان کی سیڑھیوں پر فوٹو شوٹ کرنے کے الزام میں ایک خاتون ماڈل اور فوٹوگرافر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
لاہور کے تھانہ اکبری گیٹ والڈ سٹی میں پیر کو درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ 13 اگست کی صبح پیش آیا تھا۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ ’13 اگست کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو رِیل نشر کیا گیا جس میں عزبیہ نام کی ماڈل نامناسب لباس پہنے ہوئے چوک مسجد وزیر خان اور اس کی سیڑھیوں پر ویڈیو بنوا رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
مسجد میں شوٹنگ، اداکارہ صبا قمر، بلال سعید الزامات سے بریNode ID: 667101
’ماڈل نے ویڈیو گرافر جس کا نام زمین بتایا جاتا ہے، کی مدد سے محکمہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی اجازت کے بغیر صبح سویرے چھپ پر یہ نامناسب ویڈیو ریکارڈ کرایا جس سے مسجد کا تقدس پامال ہوا اور محکمہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی ساکھ بھی متاثر ہوئی ہے۔‘
یہ مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 ت پ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
محکمہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے موقف اپنایا کہ ’جب اس ویڈیو کلپ کے بارے میں علم ہوا تو مجاز افسران نے ذمہ داران کے خلاف فی الفور کارروائی کا حکم نامہ صادر فرمایا۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل اگست 2020ء میں معروف اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید پر بھی اسی تھانے میں ایک مقدمہ وکیل فرحت منظور کی شکایت پر درج ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے ’مسجد کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے مسجد کے اندر ڈانس/گانا عکس بند کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔‘
اس وقت اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ مسجد میں رقص کا کوئی سین عکس بند نہیں ہوا جبکہ گانے کی عکاسی کے لیے محکمہ اوقات سے باقاعدہ اجازت لی گئی تھی۔
بعدازاں نو مئی 2022 کو عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کو ان الزامات سے بری کر دیا تھا۔