Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے اموات کی تعداد 385 ہو گئی: پی ڈی ایم اے

سیلاب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک مجموعی اموات کی تعداد 228 جبکہ صوابی میں 41 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی پروینشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے ہونے والی بارشوں اور فلیش فلڈ کے باعث مختلف اضلاع میں اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے میں مختلف حادثات میں اب تک 385 اموات ہوئیں جبکہ افراد 182 افراد زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں 299 مرد، 52 خواتین اور 34 بچے جبکہ زخمیوں میں 145 مرد، 27 خواتین اور 10 بچے شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں اور فلیش فلڈ کے باعث اب تک مجموعی طور پر 1398 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 1030 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور 368 گھر مکمل منہدم ہوئے۔
سیلاب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک مجموعی اموات کی تعداد 228 جبکہ صوابی میں 41 ہو گئی ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے شہروں میں شدید بارشوں کا الرٹ
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے بدھ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ اگلے 12 سے24 گھنٹوں میں کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، میرپورخاص، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں انتہائی موسلادھار بارشیں متوقع ہیں اور ان مقامات میں مختصر وقت میں 50 سے 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو سکتی ہے۔‘
 کراچی، حیدرآباد، سکھر اور میرپورخاص میں شدید بارشوں اور ناقص نکاسی آب کی وجہ سے شہری سیلاب برقرار رہنے کا خطرہ جبکہ ٹھٹہ، بدین، جامشورو اور دادو کے اضلاع میں اچانک سیلاب کا خطرہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے سندھ میں بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں تعطل کا دورانیہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

 اس کے علاوہ دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے نچلے علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز میں تعطل کا دورانیہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ’شہری سیلاب کے خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشی قیمتی اشیاء اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں اورہنگامی سامان (کھانا، پانی، ادویات، فرسٹ ایڈ کٹ) تیار رکھیں۔‘
شمالی علاقوں میں متاثرہ سڑکوں پر سفر سے گریز کریں: این ڈی ایم اے
این ڈی ایم اے نے شمالی علاقوں سے متعلق ایڈوئزری بھی جاری کی ہے۔
اتھارٹی کی تازہ ایڈوائزی کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شیوک میں سلتورو دریا کا پل متاثر اور راستہ بند ہے۔
 جگلوٹ سکردو روڈ پر آستک پل متاثر ہونے کے باعث ون وے ٹریفک جاری جب کہ دیان سے غذر اور شندور، خلتی، دین اور اشکومن روڈز بھی شدید متاثر ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند ہیں۔

این ڈی ایم اے نے شہریوں کو شمالی علاقوں کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سکردو میں کارگل اور خرمنگ اور تھنگل نالہ سے شگر کا راستہ اور گلگت روڈ نلتر کے مقام پر متاثر ٹریفک کا داخلہ بند ہے۔
دوسری جانب بحالی کے بعد گھانچے میں سرمو پل اور سکردو میں باغیچہ روڈ اور ہنزہ میں گلمیت تاگوجال روڈ، گلگت میں جگلوٹ سے گرو روڈ اور استور میں چلم روڈز کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ ’شمالی علاقہ جات میں متاثرہ سڑکوں پر سفر سے گریز کریں۔ متبادل غیر محفوظ راستوں پر سفر سے اجتناب کریں اور متعلقہ اداروں کی ہدایات پر عمل کریں۔‘

 

شیئر: