Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بزرگ شہریوں نے کیرالہ کو انڈیا کی پہلی مکمل ’ڈیجیٹل خواندہ‘ ریاست کیسے بنایا؟

کیرالہ سنہ 1991 میں انڈیا کی سب سے زیادہ خواندہ ریاست بنی تھی۔ فائل فوٹو: انڈین میڈیا
انڈیا کی ریاست کیرالہ ملک کی پہلی مکمل طور پر ’ڈیجیٹل خواندہ‘ ریاست بن گئی ہے جہاں 100 سال اور اس سے زیادہ عمر کے باشندے بھی آن لائن بینکنگ استعمال کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریاستی دارالحکومت ترواننت پورم کے قریب ایک گاؤں پلمپارہ میں تین برس قبل اس حوالے سے کوششیں شروع ہوئیں جب ایک سرکاری سکیم کے تحت ملازمت کرنے والے دیہی کارکنوں نے اپنے بینک کھاتوں میں ڈیجیٹل ادائیگیاں وصول کرنا شروع کیں۔
ملازمین کو اس بات کی تصدیق کے لیے آن لائن بینکنگ کی ضرورت تھی کہ ان کی اجرت درست طور پر موصول ہو گئی ہے۔
پلمپارہ ولیج کونسل کے سربراہ راجیش پی وی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’دیہاتیوں کو بینک اکاؤنٹس میں اپنی تنخواہ دیکھنے کے لیے ڈیجیٹل خواندگی کی ضرورت تھی۔ تنخواہ کی آن لائن منتقلی ایک نئے اور ڈیجیٹل نظام کو سیکھنے کی تحریک تھی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم سنہ 2022 میں حکومت کی مدد سے ڈیجیٹل خواندگی کے لیے مہم شروع کرنے میں کامیاب ہوئے۔‘
اس مہم کا مقصد ابتدائی طور پر 60 سال تک کی عمر کے لوگوں کے لیے تھا لیکن گاؤں کے بوڑھوں نے بھی دلچسپی ظاہر کی۔
راجیش نے کہا کہ ’ہم پورے گاؤں کو تعلیم دینے میں کامیاب ہو گئے۔ 103 سال کی عمر کے لوگ بھی کلاس میں شامل ہو گئے۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’وہ لوگ جو سمارٹ فون صرف کال کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے، اچانک انہیں پتہ چلا کہ فون کے استعمال کے بہت سے طریقے ہیں، انہیں محسوس ہوا کہ دنیا ان کے بہت قریب آ گئی ہے۔ بوڑھے لوگوں نے اسے خبریں دیکھنے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا، اور وہ سمجھ گئے کہ خود کو مصروف رکھنے کے لیے موبائل فون کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے۔‘
اس کے بعد پلمپارہ کے اس تجربے کو پورے کیرالہ میں نقل کیا گیا اور ریاستی سطح پر غربت کے خاتمے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے پروگرام ’ کڈمبشری‘ کے تحت ’اپنی مدد آپ گروپ‘ کام کر رہے ہیں۔

ڈیجیٹل خواندگی اکثر فی فرد کے بجائے فی گھرانہ ماپی جاتی ہے۔ فائل فوٹو: فری پکس

وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے جمعرات کو پروگرام کی تکمیل کا اعلان کرتے ہوئے 1991 میں اسی طرح کی کامیابی کو یاد کیا جب کیرالہ انڈیا میں سب سے زیادہ خواندہ ریاست قرار پائی تھی۔
وزیراعلٰی نے مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’کیرالہ اپریل 1991 میں کل خواندگی حاصل کرنے والا پہلی ریاست تھی، اور اب ہم مکمل طور پر ڈیجیٹل طور پر خواندگی حاصل کرنے والی پہلی ریاست ہیں۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صرف 38 فیصد انڈین گھرانوں میں ڈیجیٹل خواندگی ہے۔
سات سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے کیرالہ کی خواندگی کا تخمینہ لگ بھگ 96.2 فیصد ہے، جبکہ انڈیا میں اس کی اوسط 80 فیصد ہے۔
ڈیجیٹل خواندگی اکثر فی فرد کے بجائے فی گھرانہ ماپی جاتی ہے۔ اگر گھر میں کم از کم ایک فرد ڈیجیٹل ٹولز جیسے سمارٹ فونز اور بینکنگ ایپس کا استعمال کر سکتا ہے، تو اس کا شمار ڈیجیٹل طور پر خواندہ گھرانہ شمار ہوتا ہے۔
راجیش پی وی جو 1990 کی دہائی میں خواندگی کی مہم کا حصہ تھے، نے کہا کہ وہ دونوں کامیابیوں کو دیکھ کر خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے وقت کے ساتھ رفتار کو برقرار رکھا ہے، اور ہم نے لوگوں کو ٹیکنالوجی کی اہمیت سمجھا دی ہے۔‘

 

شیئر: