Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کے دارالحکومت صنعاء پر اسرائیلی حملے، دو افراد ہلاک

حوثیوں کی وزارت صحت نے بتایا کہ حملے میں افراد ’شہید اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو یمن کے دارالحکومت صنعاء پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق  اس کی تصاویر میں حوثی کنٹرول والے دارالحکومت کے آسمان پر آگ کا بڑا گولہ بلند ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس کے بعد گھنے سیاہ دھوئیں کا ستون اٹھتا دکھائی دیتا ہے۔
حوثیوں کی وزارت صحت نے بتایا کہ حملے میں افراد ’شہید اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔
حوثی سکیورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ فضائی حملہ صنعاء کے مرکزی علاقے میں واقع ایک بلدیاتی عمارت پر کیا گیا۔
حوثیوں کے چینل المسیرہ نے اطلاع دی کہ مرنے والے دونوں افراد شہر میں واقع ایک آئل کمپنی کی تنصیب پر حملے میں مارے گئے۔
چینل نے مزید کہا کہ نشانہ بننے والی تنصیبات میں صنعاء کے جنوب میں واقع ایک بجلی گھر بھی شامل تھا، جسے پچھلے اتوار کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے صنعاء میں حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جن میں صدارتی محل کے قریب کے علاقے، دو بجلی گھر اور ایندھن کا ذخیرہ شامل ہیں۔
فوج کے بیان میں کہا گیا کہ ’یہ حملے حوثی دہشت گرد حکومت کی جانب سے اسرائیل اور اس کے شہریوں پر بار بار کیے جانے والے حملوں کے جواب میں کیے گئے۔‘
جمعہ کی رات کو حوثیوں نے اسرائیل پر ایک میزائل فائر کیا تھا جس کے بارے میں اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ہوا میں ہی ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔
اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے، حوثی مسلسل اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہے ہیں، اور وہ اس کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں۔
اگرچہ زیادہ تر حوثی حملے ناکام بنا دیے گئے ہیں، لیکن ان حملوں کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
17 اگست کو اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے صنعاء میں توانائی کے ایک بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جو حوثیوں سے منسلک ہے، اور المسیرہ نے اس وقت اطلاع دی تھی کہ دارالحکومت کے ’حزيز‘ بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
تازہ ترین اسرائیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حزيز‘ تنصیب کو اتوار کو ایک بار پھر نشانہ بنایا گیا۔
اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے 17 اگست کے حملے کے بعد شدید نقصان کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیل پر حملوں کے علاوہ، حوثی ان جہازوں کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں جنہیں وہ اسرائیل سے منسلک سمجھتے ہیں، خاص طور پر یمن کے قریب بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں۔
جنوری 2024 میں امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے آبی راستوں کی حفاظت کے لیے کیے گئے فوجی حملوں کے بعد، حوثیوں نے ان ممالک سے منسلک جہازوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا۔
مئی میں، حوثیوں نے امریکہ کے ساتھ سیزفائر پر اتفاق کیا جس سے امریکی حملوں کا سلسلہ رک گیا، لیکن انہوں نے اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: