اقوام متحدہ کی زیرِسرپرستی خوراک کی عالمی قلت کی نگرانی کے ادارے ’انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفکیشن‘ (آئی پی سی) کے مطابق غزہ کی پٹی اس وقت ’ قحط کی لپیٹ’ میں ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق آئی پی سی نے کہا ہے کہ لاکھوں کی آبادی کا غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر اس وقت قحط کی لپیٹ میں ہے۔
’جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر عائد پابندیاں ختم کیے بغیر یہ قحط آئندہ ماہ کے آخر تک دیرالبلاح اور خان یونس تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔‘
آئی پی سی کا اعلان امدادی گروپوں کے کئی ماہ کے انتباہ کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوراک اور دیگر امداد پر عائد پابندیاں، اور اس کی فوج کے حملے فلسطینی شہریوں، خصوصاً بچوں میں غذائی قلت کا باعث بن رہے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ شہر اور حماس کے دیگر مضبوط ٹھکانوں پر قبضہ کر کے جلد ہی جنگ میں تیزی لانے کا ارادہ رکھتا ہے، اس پر ماہرین کا کہنا ہے کہ غذا کا بحران مزید سنگین صورت حال اختیار کر جائے گا۔